Live Updates

پنجاب میں سیلاب متاثرین کو ریلیف دینا تو دور کی بات اعلان بھی نہیں کیا گیا

حالیہ سیلاب نے پنجاب حکومت کی ترقی کے دعوے کھول دیئے، جنگلات لگانے کو تو خاطر میں ہی نہیں لایا گیا، نوجوان اپنی مدد آپ کے تحت بیرون ملک روزگار تلاش کررہے ہیں، مشیرخزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم کا ردعمل

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ پیر 15 ستمبر 2025 21:32

پنجاب میں سیلاب متاثرین کو ریلیف دینا تو دور کی بات اعلان بھی نہیں کیا ..
پشاور ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔ 15 ستمبر 2025ء ) پنجاب حکومت کی جانب سے سیلاب متاثرین کو ریلیف دینا تو دور اعلان بھی نہیں کیا گیا.2022 سیلاب میں اعلان شدہ ریلیف پیکج کیلئے عوام آج تک منتظر ہیں۔ 2005 زلزلے میں تباہ شدہ عمارتوں کے تعمیرات دعوے آج تک نامکمل ہیں۔ حالیہ سیلاب نے پنجاب کی ترقی کے دعوے کھول کر رکھ دئیے ہیں، پنجاب میں زراعت کو مکمل نظر انداز کیا گیا، جنگلات لگانے کو تو خاطر ہی نہیں لایا گیا۔

نوجوان اپنی مدد آپ کے تحت ملک چھوڑ چھوڑ کر بیرون ملک روزگار کے تلاش میں نکل گئے۔ ڈیمز اور کنال کے بدلے ہاؤسنگ کالونی پر صرف زور ہے۔ پنجاب حکومت وفاقی امداد کی منتظر، اور وفاق آئی ایم ایف کی اجازت کی طالب ہے۔ دوسری طرف بلاول عالمی امداد کی طرف نظریں جمائے بیٹھے ہیں۔

(جاری ہے)

وزیراعظم کو بیرون ملک کے سفر اور ایم او یوز (MoUs) سے فرصت نہیں مل رہی، صدر مملکت کی غیر حاضری اور اب چین کے دورے پر جانا عوامی معاملات میں دلچسپی صاف ظاہر ہے۔

 مزید برآں مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت دہشتگردی کیخلاف سنجیدگی کا مظاہرہ کرے، غیرذمہ دارانہ بیانات سے گریز کرے، وفاق الزامات کی بجائے کےپی حکومت کو دہشتگردی کیخلاف مضبوط بنائے۔ انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ وفاقی وزراء کے خیبر پختونخوا حکومت کے خلاف بیانات اور الزامات افسوس ناک ہیں۔

خیبر پختونخوا دہشت گردی کے خلاف فرنٹ لائن پر لڑ رہا ہے،  خیبر پختونخوا کی پولیس دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اپنی جانوں کے نذرانے پیش کررہی ہے،وفاقی وزراء کے بیانات خیبر پختونخوا پولیس کے شہداء کی توہین کے مترادف ہیں،خیبر پختونخوا حکومت دہشت گردی کے خلاف اپنے سیکیورٹی اداروں کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑی ہے، خیبر پختونخوا نے فرنٹ لائن پر لڑ کر باقی ملک کو دہشت گردی کے ناسور سے محفوظ رکھا ہے، وفاق الزامات لگانے کے بجائے خیبر پختونخوا حکومت کو دہشت گردی کے خلاف مضبوط بنائے، دہشت گرد کسی کے رشتہ دار نہیں، اگر یہ آگ خیبرپختونخوا سے نکل گئی تو پورا ملک لپیٹ میں آجائے گا، وفاقی وزراء ایک پٹاخے پر بھی باہر ممالک میں بنائے گئے محلات کی طرف دوڑتے ہیں، وفاقی حکومت دہشت گردی کے خلاف سنجیدگی کا مظاہرہ کرے اور غیر ذمہ دارانہ بیانات سے گریز کرے، اگر وفاقی حکومت واقعی دہشت گردی کے خاتمے میں سنجیدہ ہے تو افغانستان کو نظر انداز نہ کرے۔

وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور صوبے میں امن و امان کے لئے سنجیدہ اقدامات کررہے ہیں۔ وزیراعلیٰ نے اس سلسلے میں قبائلی جرگے بھی منعقد کئے ہیں، قبائلی جرگوں کا بھی مؤقف ہے کہ افغانستان سے بات چیت سود مند ثابت ہوگی۔ یاد رہے 13 ستمبر کو وزیراعظم شہبازشریف نے افغانستان کی عبوری حکومت کو دوٹوک الفاظ میں خبردار کیا کہ پاکستان نے افغان حکومت کو واضح کردیا کہ وہ پاکستان اور خارجیوں میں سے ایک کا انتخاب کرلیں، دہشتگردی میں افغان باشندے شامل ہیں جن کو بھارت کی پشت پناہی حاصل ہے، جو بھی ہندوستان کی دہشتگرد پراکسیوں کی سہولتکاری اور معاملہ فہمی کی بات کرتا ہے وہ انہی کا الہ کار ہے۔

میڈیا کے مطابق وزیر اعظم شہبازشریف اور چیف آف آرمی اسٹاف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے بنوں کا دورہ کیا اور جنوبی وزیرستان آپریشن میں 12 بہادر شہداء کی نماز جنازہ میں شرکت کی اور سی ایم ایچ بنوں میں زخمیوں کی عیادت کی۔ اس کے بعد وزیراعظم اور آرمی چیف نے دہشت گردی سے متعلق اعلیٰ سطحی اجلاس میں بھی شرکت کی، جس میں پشاور کے کور کمانڈر نے علاقے کی سیکورٹی صورتحال پر تفصیلی بریفنگ دی۔ اجلاس میں وزیراعظم شہبازشریف نے اپنے خطاب میں کہا کہ افواج پاکستان کی جانب سے دہشت گردی کا بھرپور جواب جاری رہے گا اور اس میں کسی قسم کا کوئی ابہام برداشت نہیں کیا جائے گا۔ 
Live سیلاب کی تباہ کاریاں سے متعلق تازہ ترین معلومات