وفاقی حکومت دہشتگردی کیخلاف غیرذمہ دارانہ بیانات سے گریز اور سنجیدگی کا مظاہرہ کرے

وفاق الزامات کی بجائے کےپی حکومت کو دہشتگردی کیخلاف مضبوط بنائے، اگردہشتگردی کی آگ کےپی سے نکلی تو پورا ملک لپیٹ میں آجائےگا، مشیراطلاعات کے پی بیرسٹر ڈاکٹرسیف

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ پیر 15 ستمبر 2025 20:55

وفاقی حکومت دہشتگردی کیخلاف غیرذمہ دارانہ بیانات سے گریز اور سنجیدگی ..
پشاور ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔ 15 ستمبر 2025ء ) مشیراطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت دہشتگردی کیخلاف سنجیدگی کا مظاہرہ کرے، غیرذمہ دارانہ بیانات سے گریز کرے، وفاق الزامات کی بجائے کےپی حکومت کو دہشتگردی کیخلاف مضبوط بنائے۔ انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ وفاقی وزراء کے خیبر پختونخوا حکومت کے خلاف بیانات اور الزامات افسوس ناک ہیں۔

خیبر پختونخوا دہشت گردی کے خلاف فرنٹ لائن پر لڑ رہا ہے،  خیبر پختونخوا کی پولیس دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اپنی جانوں کے نذرانے پیش کررہی ہے،وفاقی وزراء کے بیانات خیبر پختونخوا پولیس کے شہداء کی توہین کے مترادف ہیں،خیبر پختونخوا حکومت دہشت گردی کے خلاف اپنے سیکیورٹی اداروں کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑی ہے، خیبر پختونخوا نے فرنٹ لائن پر لڑ کر باقی ملک کو دہشت گردی کے ناسور سے محفوظ رکھا ہے، وفاق الزامات لگانے کے بجائے خیبر پختونخوا حکومت کو دہشت گردی کے خلاف مضبوط بنائے، دہشت گرد کسی کے رشتہ دار نہیں، اگر یہ آگ خیبرپختونخوا سے نکل گئی تو پورا ملک لپیٹ میں آجائے گا، وفاقی وزراء ایک پٹاخے پر بھی باہر ممالک میں بنائے گئے محلات کی طرف دوڑتے ہیں، وفاقی حکومت دہشت گردی کے خلاف سنجیدگی کا مظاہرہ کرے اور غیر ذمہ دارانہ بیانات سے گریز کرے، اگر وفاقی حکومت واقعی دہشت گردی کے خاتمے میں سنجیدہ ہے تو افغانستان کو نظر انداز نہ کرے۔

(جاری ہے)

وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور صوبے میں امن و امان کے لئے سنجیدہ اقدامات کررہے ہیں۔ وزیراعلیٰ نے اس سلسلے میں قبائلی جرگے بھی منعقد کئے ہیں، قبائلی جرگوں کا بھی مؤقف ہے کہ افغانستان سے بات چیت سود مند ثابت ہوگی۔ یاد رہے 13 ستمبر کو وزیراعظم شہبازشریف نے افغانستان کی عبوری حکومت کو دوٹوک الفاظ میں خبردار کیا کہ پاکستان نے افغان حکومت کو واضح کردیا کہ وہ پاکستان اور خارجیوں میں سے ایک کا انتخاب کرلیں، دہشتگردی میں افغان باشندے شامل ہیں جن کو بھارت کی پشت پناہی حاصل ہے، جو بھی ہندوستان کی دہشتگرد پراکسیوں کی سہولتکاری اور معاملہ فہمی کی بات کرتا ہے وہ انہی کا الہ کار ہے۔

میڈیا کے مطابق وزیر اعظم شہبازشریف اور چیف آف آرمی اسٹاف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے بنوں کا دورہ کیا اور جنوبی وزیرستان آپریشن میں 12 بہادر شہداء کی نماز جنازہ میں شرکت کی اور سی ایم ایچ بنوں میں زخمیوں کی عیادت کی۔ اس کے بعد وزیراعظم اور آرمی چیف نے دہشت گردی سے متعلق اعلیٰ سطحی اجلاس میں بھی شرکت کی، جس میں پشاور کے کور کمانڈر نے علاقے کی سیکورٹی صورتحال پر تفصیلی بریفنگ دی۔ اجلاس میں وزیراعظم شہبازشریف نے اپنے خطاب میں کہا کہ افواج پاکستان کی جانب سے دہشت گردی کا بھرپور جواب جاری رہے گا اور اس میں کسی قسم کا کوئی ابہام برداشت نہیں کیا جائے گا۔