Live Updates

وزیراعلیٰ مریم نواز کا الیکٹرک بس میں خواتین، بزرگوں اورطلباء کیلئے فری سفر کا اعلان

الیکٹرک بس میں بیٹھ کرجہاں مرضی جائیں کرایہ صرف 20روپے ہوگا، میانوالی کے لوگوں نے ایک شخص کو اقتدار کی سب سے بڑی کرسی پر بٹھایا لیکن اس نے کچھ نہیں کیا، وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کا خطاب

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ پیر 15 ستمبر 2025 23:05

وزیراعلیٰ مریم نواز کا الیکٹرک بس میں خواتین، بزرگوں اورطلباء کیلئے ..
لاہور ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔ 15 ستمبر 2025ء ) وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے میانوالی میں الیکٹرک بس پراجیکٹ کی افتتاحی تقریب سے خطاب میں خواتین، بزرگوں اورطلباء کیلئے بس میں فری سفر کا اعلان کیا ہے۔ وزیراعلیٰ مریم نوازشریف نے کہا کہ الیکٹرک بس میں بیٹھ کر جہاں مرضی جائیں کرایہ صرف 20روپے ہوگا کیونکہ لوگ زیادہ کرایہ دیکر کر مشکل سے سفر کرتے ہیں۔

الیکٹرک بس فری ہونے کی وجہ سے ماحول دوست ہوگی۔میانوالی کی مضافات سے کام پر جانیوالے لوگ کل سے الیکٹرک بس میں سفر کریں گے۔الیکٹرک بس میں خواتین کیلئے الگ کمپارٹمنٹ ہے، جہاں نگرانی کیلئے کیمرے بھی موجود ہیں۔میانوالی کے لوگوں نے ایک شخص کو اقتدار کی سب سے بڑی کرسی پر بٹھایالیکن اس نے کچھ نہیں کیا۔

(جاری ہے)

آج میانوالی میں نوازشریف کی بیٹی عوام کیلئے الیکٹرک بس لائی ہے۔

وزیراعلیٰ پنجاب ہونے کے ناطے عوام کے جان و مال کی حفاظت اورسہولت میرا فرض ہے۔پنجاب کیلئے 1500الیکٹر ک بسیں آرہی ہیں،200الیکٹر ک بسیں پہنچ چکی ہیں۔ الیکٹرک بس کا آغاز سب سے پہلے میانوالی سے کیاہے۔ووٹ دیں یا نہ دیں،ہم خدمت کرتے رہیں گے۔لوگ حیران ہیں کہ میانوالی سے الیکٹرک بس کا آغاز کیوں کیا؟یورپ میں شاندار بسیں دیکھ کر میرا بھی دل چاہتا ہے کہ ہمارے پاس ایسی ٹرانسپورٹ ہو۔

میانوالی میں عوام کا جوش و خروش اورجذبہ میرے لئے حیران کن ہے۔لوگ تقریب کیلئے کئی کئی گھنٹے پہلے آکر بیٹھ گئے۔وزیراعلیٰ مریم نوازشریف نے کہا کہ میانوالی نے مجھے اپنا بنالیا ہے اورمیں نے بھی میانوالی کو اپنا بنا لیا ہے۔لوگوں کا دکھ بانٹنے علی پور اوردیگر شہروں میں جارہی ہوں۔جب تک سیلاب متاثرین گھروں میں واپس نہیں جاتے چین سے نہیں بیٹھیں گے۔

سیلاب میں ہونے والے ہر فرد کے نقصان کوپورا کریں گے۔سیلاب زدہ علاقوں کاپانی اترنے پرفوری طورپر نقصان کا تخمینہ لگایا جائے گا۔سیلا ب میں جاں بحق ہونے والے ہر فرد کے ورثاء کو 10لاکھ روپے دیئے جائیں گے۔مکمل مکان گرنے پر 10لاکھ روپے اورکمرہ گرنے پر 5لاکھ روپے دیئے جائیں گے۔سیلاب میں گائے،بھینس کے نقصان پر5لاکھ اوربھیڑ،بکری پر 50ہزار روپے ملیں گے۔

میانوالی مجھے بہت عزیز ہے،دو سال کے اندر ایسے پراجیکٹ لائیں گے جن کی مثال نہیں ملتی۔آج میانوالی کے چپے چپے میں ستھرا پنجاب کے ورکرزکام کررہے ہیں۔میر ے لئے میانوالی،لیہ،بھکراورخوشاب سمیت ہر شہر اورشہری برابر ہے۔گجرات کے لوگ بھی سی ایم لگے رہے لیکن وہاں پنجاب کا بدترین سیوریج سسٹم ہے۔ یہ لوگ جوڑ توڑ اورکاروبار بڑھانے میں لگے رہے،گجرات کے سیوریج کیلئے کوئی کام نہیں کیا۔

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نوازشریف نے کہا کہ گجرات میں 26ارب روپے کی لاگت سے نیا سیوریج سسٹم لارہے ہیں۔اپنی جان خطرے میں ڈال کر دوسروں کی جان بچانے والوں کو شاباش دیتی ہوں۔بزرگوں اوربچوں کو کندھے پر بٹھا کر ریسکیو کیاگیا۔ریسکیوورزپالتو جانوروں کو کندھوں پر اٹھا کر لائے،یہ ہے ہمار اپنجاب، ہمیں اس پر فخرہے۔سیلاب کے دوران 20لاکھ جانوروں کی جانیں بچائی ہیں۔

پنجاب وہ صوبہ ہے جہاں انسانی جان کی قدر تو ہوتی ہے، مویشیوں کی جان کی قدر بھی کی جاتی ہے۔سیلاب میں 15لاکھ لوگوں کو ریسکیو کیا گیا،450فلڈر یلیف کیمپ بنائے گئے۔سیلاب کے دوران بعض خواتین اور بزرگ گھر نہیں چھوڑتے تھے، ہاتھ جوڑ جوڑ کر ان سے درخواست کی۔15لاکھ لوگوں کو بروقت ریسکیو کر کے محفوظ مقامات پر منتقل کرنا قابل تحسین ہے۔جتنا پانی اس وقت آیا پنجاب میں اس سے پہلے کبھی نہیں آیا۔

سیلاب زدہ علاقوں میں انسانوں کے ساتھ ساتھ مویشیوں کے بھی علاج اورویکسی نیشن کی جارہی ہے۔اللہ کے فضل و کرم سے اتنا پانی آنے کے باوجود پورے پنجاب میں کوئی وبا ء نہیں پھیلی۔سیلاب متاثرین کو مہمانوں کی طرح ٹریٹ کررہے ہیں،فلڈ ریلیف کیمپوں میں سکرینیں لگا کر کرکٹ میچ دکھایاگیا۔وزیراعلیٰ مریم نوازشریف نے کہا کہ فلڈ ریلیف کیمپوں میں بچوں کو دودھ اورپھل مل رہے ہیں اورکلاس روم میں کھیل کا سامان بھی میسر ہے۔

دعا ہے اللہ تعالیٰ میانوالی کو شادو آباد رکھے۔جب میانوالی کے لوگ جدید ترین اے سی والی الیکٹر ک بس میں بیٹھیں گے تو مجھ سے زیاد ہ خوش کوئی نہیں ہوگا۔لوگ پریشان ہیں کہ مریم نوازشریف نے سیلاب متاثرین کیلئے امداد کا مطالبہ کیوں نہیں کیا۔نوازشریف کی بیٹی ہوں کسی سے نہیں مانگوں گی،اپنے وسائل سے سیلاب متاثرین کی مدد کریں گے۔ماضی میں سیلاب کے دوران مویشی بہہ جاتے تھے،اب ہم مویشیوں کی بھی جانیں بچا رہے ہیں۔

تین ماہ پنجاب میں بارشیں ہوتی رہیں اورپھر انڈیا نے بھی پانی چھوڑ دیا۔تاریخ کا سب سے بڑا سیلاب آگیا،اگر ہم تیار نہ ہوتے تو تاریخ کے سب سے بڑے سیلاب کا سامنا نہ کرپاتے۔ ماضی میں ایک پرائم منسٹر عینک لگاکر متاثرہ علاقوں کے دورے کیا کرتا تھا۔گجرات میں ان کو 15دن بعد ہوش آیا،ہمارے ریسکیو کیمپ میں جاکر تصوریں بنا کر لو ٹ آئے۔چیف منسٹر لیڈ کرتی ہے تو ٹیم پھر کام کرتی ہے۔

لوگوں کو اعتراض ہے،سی ایم خود کیوں نکلتی ہے، سسٹم کیوں خود کام نہیں کرتا۔ابھی ہم لوگ اخلاقیات کی اس سطح پر نہیں پہنچے کہ خود بخود کام کرنا شروع کردیں۔مجھ پر تنقید کرنے والے سن لیں،میں تیری بے بسی سمجھتی ہوں۔ مخالفین کو گالیاں دینا تو آتی ہیں مگرکام کرنا نہیں آتا۔ کام کرنے کیلئے8،8 گھنٹے محنت کرنا پڑتی ہے۔ راوی میں طغیانی کا جائزہ لینے کیلئے کشتی میں بیٹھی تو اعتراض شرو ع ہوگئے۔

کئی کئی گھنٹے سفر کر کے جاتی ہوں اور سیلاب متاثرین سے پوچھتی ہوں، کھانا ملا، انسیولین، دوائی ملی۔ مخالفین پریشان ہیں کہ یہ اتنا کام کیوں کررہی ہے۔ گرمی سردی میں لوگوں کے لئے کام کرنا پڑتا ہے۔ سینئر منسٹر مریم اورنگزیب، صوبائی وزراء خواجہ سلمان رفیق، خواجہ عمران، ملک صہیب اور رانا سکندر حیات اور کاظم پیرزادہ نے سیلاب متاثرین کیلئے دن رات ایک کردیا۔ میری ٹیم کے لوگ دن رات کام کررہے ہیں، ریسکیو کے کام کیلئے چار راتوں سے سوئے نہیں۔ عوام مٹی پر بیٹھی تھی تو وزراء بھی ان کے ساتھ مٹی پر بیٹھے رہے۔یہاں تنقید کرنا آسان ہے کام کرنا مشکل ہے۔
Live سیلاب کی تباہ کاریاں سے متعلق تازہ ترین معلومات