ڈی-8 بائیو انفارمیٹکس بوٹ کیمپ اختتام پذیر،ماہرین کا زراعت میں مصنوعی ذہانت کے فروغ پر زور

جمعہ 27 جون 2025 17:43

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 27 جون2025ء) ڈی-8 ریسرچ سینٹر برائے زراعت و غذائی تحفظ یونیورسٹی آف ایگریکلچر فیصل آباد (یو اے ایف) کے سینٹر آف ایڈوانسڈ اسٹڈیز (سی اے ایس) اور پی سی ایس آئی آر لاہور کے اشتراک سے منعقدہ ڈی-8 بایو انفارمیٹکس بوٹ کیمپ 2025 جمعہ کو پی سی ایس آئی آر لیبارٹریز کمپلیکس لاہور میں اختتام پذیر ہو گیا۔دو ہفتوں پر مشتمل اس بین الاقوامی تربیتی پروگرام کا مقصد ڈی-8 رکن ممالک کے درمیان سائنسی تعاون کو فروغ دینا اور کمپیوٹیشنل جینومکس و بائیو انفارمیٹکس کے شعبے میں تحقیقی صلاحیتوں کو بڑھانا تھا۔

بوٹ کیمپ کے پروگرام کو دو مراحل میں تقسیم کیا گیا تھا، جن میں پہلا مرحلہ یونیورسٹی آف ایگریکلچر فیصل آباد میں جدید بائیو انفارمیٹکس جیسے نیکسٹ جنریشن سیکوئنسنگ، لینکس پر مبنی جینومک ٹولز اور سافٹ ویئر کے ذریعے ڈیٹا تجزیے پر مرکوزرہاجبکہ دوسرا مرحلہ پی سی ایس آئی آر لاہور میں صنعتی بائیوٹیکنالوجی کی عملی تربیت پر مشتمل تھا۔

(جاری ہے)

اختتامی تقریب میں تلاوتِ قرآن، اسناد و شیلڈز کی تقسیم اور معزز مہمانان کے خطاب شامل تھے۔ اس موقع پر شرکاء نے لاہور یونیورسٹی آف مینجمنٹ سائنسز (لمز) کا دورہ بھی کیا، جہاں سائنسی ،تحقیق اور جدید ٹیکنالوجی پر مبنی منصوبہ جات کا مشاہدہ کیا گیا۔بوٹ کیمپ کا نمایاں پہلو بین الاقوامی سیمینار تھا، جو "AI Cultivation: Shaping the Modern Age of Agriculture" کے عنوان سے یو اے ایف میں منعقد ہوا۔

سیمینار میں ماہرین نے زور دیا کہ مصنوعی ذہانت خوراک کے عالمی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے ایک انقلابی حل بن کر ابھری ہے۔ڈی-8 کے ہائی کمشنر احمد امجد علی نے رکن ممالک کے درمیان ٹیکنالوجی کے شعبے میں تعاون بڑھانے اور مشترکہ پلیٹ فارمز کے قیام کی ضرورت پر زور دیا۔ یونیورسٹی آف ایگریکلچر فیصل آبادکے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ذوالفقار علی نے موسمیاتی تبدیلی، پانی کی قلت اور فصلوں کی کم ہوتی پیداوار جیسے چیلنجز کا ذکر کرتے ہوئے ڈیٹا پر مبنی زرعی حل پر توجہ دینے کی ضرورت پر زور دیا۔

چینی سائنسدان پروفیسر ڈاکٹر وو جن نے Kisan360 کے نام سے ایک اے آئی پر مبنی فصلوں کی نگرانی کا نظام پیش کیا، جو یو اے ایف کے اشتراک سے تیار کیا گیا ہے۔ انہوں نے پاکستانی محققین کو چین میں پوسٹ ڈاکٹریٹ مواقع سے استفادہ کی دعوت بھی دی۔اختتامی تقریب سے پی سی ایس آئی آر لاہور کی ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر قراة العین سید اور سی اے ایس کے ڈائریکٹر ڈاکٹر سلطان حبیب اللہ نے بھی خطاب کیا اور زراعت میں مصنوعی ذہانت کے کردار پر روشنی ڈالی۔بوٹ کیمپ کے اختتام پر شرکاء نے اس عزم کا اظہار کیا کہ ڈی-8 رکن ممالک کے درمیان تحقیقی روابط کو مزید فروغ دیا جائے گا تاکہ مائیکرو بائیولوجی، زراعت اور خوراک کے تحفظ کے شعبوں میں جدید ٹیکنالوجی کا موثر استعمال ممکن بنایا جا سکے۔