بھارت: شری گُنڈیچا مندر کے قریب بھگدڑ، تین ہلاک، بارہ سے زائد زخمی

DW ڈی ڈبلیو اتوار 29 جون 2025 18:20

بھارت: شری گُنڈیچا مندر کے قریب بھگدڑ، تین ہلاک، بارہ سے زائد زخمی

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 29 جون 2025ء) نئی دہلی سے نیوز ایجنسی ایسو سی ایٹڈ پریس کی طرف سے موصولہ رپورٹ کے مطابق آج اتوار 29 جون کو بھارتکی مشرقی ریاست اڑیسہ کے مشرقی ساحلی خطے پر واقع ضلع پوری میں ہندوؤں کے ایک مقبول تہوار 'رتھ یاترا‘ میں شرکت کرنے والوں کا ہجوم بڑھنے کے بعد اچانک بھگدڑ مچ گئی جس کے نتیجے میں تین افراد ہلاک اور 10 دیگر زخمی ہو گئے ہیں۔

مقامی حکام نے اس بارے میں بتایا۔

پوری کے ایک اعلیٰ سرکاری اہلکار سدھارتھ شنکر سوین نے اپنے بیان میں کہا، ''پوری کے ایک مندر میں دیوتاؤں کی ایک جھلک دیکھنے کے لیے یہاں جمع ہونے والے عقیدت مندوں کا ہجوم ایک دم سے بڑھنا شروع ہوا اور مجمع اتنا بڑھ گیا کہ اس میں کچھ لوگوں کا دم گھٹنے لگا، وہ بے ہوش ہو گئے، کچھ کی سانس بند ہونے لگی۔

(جاری ہے)

‘‘

سوین نے ایسو سی ایسٹڈ پریس کو مزید بتایا کہ فوری طور سے 15 زائرین کو مقامی سرکاری ہسپتال پہنچایا گیا جہاں طبی عملے نے ان میں سے تین کو مردہ قرار دے دیا۔ ہسپتال لائے گئے ان افراد میں سے 12 افراد کو ضروری طبی امداد فراہم کرنے کے بعد ڈسچارج کر دیا گیا۔

مقامی میڈیا کے مطابق اتوار کی صبح یہ واقعہ بھارتی ریاست اڑیسہ کے ضلع پوری میں شری گنڈیچا مندر کے قریب صبح چار بجے اُس وقت پیش آیا جب یاتریوں کی ایک بڑی تعداد دیوتاؤں کے جھلک دیکھنے کے لیے جمع تھی۔

پوری، مندروں کا گڑھ

پوری کا ساحلی شہر ہر سال ہندو مذہبی تقریبات اور تہواروں سے سجتا ہے۔ یہاں منایا جانے والا ''رتھ یاترا‘‘ یا رتھ کا تہوار، دنیا کے قدیم ترین مذہبی تہواروں میں سے ایک ہے، جس میں بہت بڑا مذہبی جلوس بھی نکلتا ہے۔ اس تہوار کے موقع پر ہندو دیوتاؤں کے مجسموں کو مندر سے نکال کر مجمع میں لایا جاتا ہے۔

یہ تہوار ہندو مذہب کے سب سے زیادہ قابل احترام تہواروں میں سے ایک ہے جو ہر سال لاکھوں عقیدت مندوں کو اپنے طرف کھینچ لاتا ہے۔

سرکاری انتظامیہ کی کوتاہی پر سوال

دریں اثناء ریاست اڑیسہ کے ایک سابق اعلیٰ منتخب عہدیدار نوین پٹ نائک نے ضلع پوری میں رونما ہونے والے اس ناخوشگوار واقعے کے بارے میں اپنی سوشل میڈیا پوسٹ میں کہا، ''موقع پر ہجوم کا انتظام سنبھالنے کے لیے کوئی حکومتی مشینری موجود نہیں تھی۔

یہ انتظامیہ کی طرف سے ڈیوٹی میں حیران کن کوتاہی کی نشاندہی ہے۔‘‘

نوین پٹنائک نے حکومت کو اس کا ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے کہا، ''حالانکہ میں حکومت پر مجرمانہ غفلت کا الزام لگانے سے گریز کرتا ہوں، لیکن اس کی صریح بے حسی نے بلاشبہ اس سانحے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔‘‘

اے پی، اے ایف پی کے ساتھ

ادارت: افسر اعوان