محکمہ زراعت نے بارشوں میں کپاس کی فصل کی بہتر مینجمنٹ کیلئے حکمت عملی جاری کر دی

ہفتہ 12 جولائی 2025 21:30

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 12 جولائی2025ء) ترجمان محکمہ زراعت پنجاب نے کہا ہے کہ حالیہ بارشوں کی وجہ سے جڑی بوٹیاں تیزی سے آگ آتی ہیں جو کہ فصل کو دی گئی خوراک میں حصہ دار بن جاتی ہیں اور اس کے ساتھ ساتھ کیڑوں کی پناہ گاہ بھی ثابت ہوتی ہیں ، اس لئے کاشتکار گوڈی کر کے یا ہاتھ کے ساتھ جڑی بوٹیاں تلف کر دیں۔ جڑی بوٹی مار سپرے کیلئے فلیٹ فین نوزل استعمال کریں اور پانی کی مقدار 100 تا 120 لیٹر فی ایکڑ استعمال کریں اور ایسی زہریں جن کے استعمال سے فصل کو نقصان پہنچے کا اندیشہ ہو شیلڈ لگا کر سپرے کریں۔

آبپاشی کا وقفہ واٹر سکاٹنگ کر کے کم یا زیادہ کیا جا سکتا ہے۔ لائنوں میں کاشتہ کپاس کی فصل کو 12 تا 15 دن کے وقفے سے آبپاشی کریں جب کہ پٹڑیوں پر کاشتہ کپاس کی فصل کو 15 دن بعد پانی لگائیں اور بقیہ پانی بھی 15 دن کے وقفے سے لگائیں۔

(جاری ہے)

کپاس کی فصل پر زنک اور بوران کی کمی کی علامات ظاہر ہونے پر ان کے تین سپرے بوائی کے بالترتیب 60،45 اور 90 دن بعد کریں۔

سپرے کا محلول بنانے کیلئے 100 لیٹر پانی میں بورک ایسڈ 17 فیصد بحساب 300 گرام،زنک سلفیٹ33 فیصد بحساب 250 گرام حل کریں۔ زنک اور بوران کو دوسرے کیڑے مار ادویات کے ساتھ ملا کر سپرے نہ کریں۔ ترجمان نے مزید بتایا کہ حالیہ نمی والے موسم میں کپاس کی فصل پر رس چوسنے والے کیٹروں کا حملہ خصوصا ًچست تیلے اور سفید کبھی کے حملے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے اس لئے کاشتکار کپاس کی فصل کی ہفتہ میں دو بار پیسٹ سکاٹنگ کریں اور اگر کوئی ضرر رساں کیڑا نقصان کی معاشی حد سے تجاوز کرے تو محکمہ زراعت پنجاب کے مقامی زرعی ماہرین کے مشورے سے نئی کیمسٹری کی حامل زہروں کا سپرے کریں۔

ترجمان نے یہ بھی بتایا کہ فصل کو حسب ضرورت نائٹروجنی کھادمناسب وقفے سے سفید مکھی کے حملے کی شدت دیکھتے ہوئے ڈالی جائے۔ اگر کپاس کی فصل پر سفید مکھی کا حملہ زیادہ ہوتو نائٹروجنی کھاد کا استعمال سفید مکھی کے حملے کے بعد کریں۔