سفید مکھی کے میزبان پودوں میں بھنڈی، تمباکو، آلو، بینگن، حلوہ کدو، کھیرا، تر، کریلا، ٹماٹرشامل ہیں، کاشتکار احتیاط برتیں

پیر 14 جولائی 2025 14:55

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 جولائی2025ء) سفید مکھی کے میزبان پودوں میں بھنڈی، تمباکو، آلو، بینگن، حلوہ کدو، کھیرا، تر، کریلا، ٹماٹر،لیہلی، ٹینڈا، تربوز، خربوزہ،سورج مکھی، کرنڈ، مرچ، گارڈینیا اور لینٹانا زیادہ اہم ہیں لہٰذا کاشتکار ان جڑی بوٹیوں کے تدارک میں کسی غفلت کا مظاہرہ نہ کریں تاکہ بعدازاں فصل کو نقصان سے بچایا جاسکے۔

ڈپٹی ڈائریکٹرپلانٹ پروٹیکشن،پیسٹ وارننگ اینڈ کوالٹی کنٹرول آف پیسٹی سائیڈز محکمہ زراعت فیصل آباد اسرار ارشدنے کہاکہ سفید مکھی کی افزائش اورکپاس کی فصل پرمنتقلی پتہ مروڑ وائرس کے حملہ کا سبب بنتی ہے لہٰذاکاشتکاربارشوں کے بعد کپاس کی فصل میں جڑی بوٹیوں کی تلفی کےلئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کریں نیز کپاس کی فصل کو سفید مکھی کے حملہ سے بچانے کےلئے جڑی بوٹیوں کی تلفی اور دوسرے میزبان خوراکی پودوں پر مکھی کے بروقت تدارک کو بھی یقینی بنائیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ کاشتکارکپاس کی فصل میں جڑی بوٹیوں کی تلفی کےلئے مناسب وقت پر ٹریکٹر سے ہل یا تیار کردہ مخصوص روٹا ویٹر استعمال کریں۔انہوں نے کہا کہ گر م موسم میں بھی کپاس کی فصل پر سفید مکھی کا حملہ بڑھ سکتا ہے جبکہ سفید مکھی مکمل پر دار بہت چھوٹے جسم پر مشتمل ہلکے زردی مائل رنگ کا کیڑا ہے جو سفید رنگ کے پوڈر سے ڈھکا ہوتا ہے اس لئے اس کیڑے کا رنگ سفید نظر آتا ہے جس کے بچے، کویے چپٹے اور بیضوی شکل کے ہلکے زرد یا سبزی مائل زرد رنگ کے ہوتے ہیں جو کہ پتوں کی نچلی سطح پر چپکے ہوتے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ یہ کیڑاکپاس کی فصل میں تین طرح سے نقصان کا باعث بنتا ہے جس میں سے ایک تو بالغ اور بچے رس چوس کر پودے کو کمزور کردیتے ہیں، دوسرا رس چوسنے کے علاوہ سفید مکھی میٹھا لیسدار مادہ بھی خارج کرتی ہے جس پر سیا ہ رنگ کی الی لگ جانے سے پودے کے حملہ شدہ حصے سیاہ ہوجاتے ہیں،تیسرا ضیائی تالیف میں رکاوٹ کے باعث پودے اپنی خوراک کی تیاری کاعمل صحیح طریقے سے سرانجام نہیں دے پاتے۔