کماد کے کاشتکار جدید زرعی سفارشات پر عمل کرکے1500 سے 2ہزار من فی ایکڑ پیداوار حاصل کرسکتے ہیں ، محکمہ زراعت

منگل 15 جولائی 2025 15:57

سمبڑیال (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 جولائی2025ء) اسسٹنٹ ڈائریکٹر محکمہ زراعت توسیع ڈاکٹر افتخار حسین بھٹی نے کہا ہے کہ کماد کے کاشتکار جدید زرعی سفارشات پر عمل کرکے1500 سے 2ہزار من فی ایکڑ پیداوار حاصل کرسکتے ہیں ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے قومی خبررساں ادارے اے پی پی سے منگل کو گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ کاشتکار کماد کی پیداوار پر اثر انداز ہونے والے عوامل سے بچاو کے ساتھ ساتھ فصل پر حملہ آور ہونے والے کیڑوں پر بھی کنٹرول یقینی بنانا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ اگر حملہ آور کیڑوں پر بروقت کنٹرول نہ کیا جائے تو کماد کی پیداوار میں بہت بڑی کمی کا سبب بنتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ کماد کے ضرر رساں کیڑوں میں دیمک، جڑ، تنے اور چوٹی کے گڑوویں / بورر، گرداسپوری بورر، گھوڑا مکھی، سفید مکھی اور مائٹس شامل ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ دیمک کے حملے سے بچاواور سیاہ بگ کے تدارک کے لئے کھیت کی بروقت آبپاشی کی جائے اور فصل کو پانی کی کمی نہ آنے دی جائے۔

انہوں نے کہا کہ بوررز کی سنڈیوں کے حملہ کے تدارک کے لئے کاشتکار ٹرائیکو گراما اور کرائی سوپرلا کارنیا جیسے مفید کیڑوں کے کارڈز لگائیں ۔ انہوں نے کہا کہ کماد کی فصل پرسفید مکھی کے طبعی انسداد کے لئے گنے کی اونچائی چھ فٹ ہونے سے پہلے دانے دار زہر استعمال کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ شوگر کین پائری ریلہ کے انسداد کے لئے ضروری ہے کہ فصل کو بروقت پانی لگائیں اور کھیتوں کو جڑی بوٹیوں سے صاف رکھنے سمیت حملہ آور پتوں کو ضائع کر دیں۔

متعلقہ عنوان :