گلگت بلتستان، سیلاب کی تباہ کاریاں جاری،تاحال12افراد لاپتہ،سیلابی صورتحال کے باعث 9 افراد ہلاک، 500 گھرتباہ

لاپتہ افراد کی تلاش کیلئے سرچ آپریشن جاری،مجموعی طورپر12 کلومیٹر سے زائد سڑکیں تباہ ہوئیں، صوبہ بھر میں 27 پل اور 22 گاڑیاں سیلابی ریلوں کی نذر ہوگئی ہیں، سب سے زیادہ مالی و جانی نقصانات ضلع دیامر میں ہوئے، فیض اللہ فراق ترجمان گلگت بلتستان

Faisal Alvi فیصل علوی جمعہ 25 جولائی 2025 12:35

گلگت بلتستان، سیلاب کی تباہ کاریاں جاری،تاحال12افراد لاپتہ،سیلابی ..
گلگت بلتستان(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔25جولائی 2025)گلگت بلتستان،سیلاب کی تباہ کاریاں جاری، تاحال12 افراد لاپتہ، سیلابی صورتحال کے باعث 9افراد ہلاک،500 گھرتباہ اورمجموعی طورپر12 کلومیٹر سے زائد سڑکیں تباہ ہوئیں، ترجمان گلگت بلتستان حکومت فیض اللہ فراق کی جانب سے بیان میں کہا گیا ہے کہ لاپتہ افراد کی تلاش کیلئے سرچ آپریشن جاری ہے۔

فیض اللہ فراق نے بتایا کہ صوبہ بھر میں 27 پل اور 22 گاڑیاں سیلابی ریلوں کی نذر ہوگئی ہیں۔ متعدد دکانیں و مویشی خانے بھی تباہ ہوئے ہیں۔ ہزاروں فٹ عمارتی لکڑی ریلوں کے ساتھ بہہ گئی۔انہوں نے کہاکہ سب سے زیادہ مالی و جانی نقصانات ضلع دیامر میں ہوئے۔ترجمان نے بتایا کہ27 پل اور 22 گاڑیاں سیلابی ریلوں کی نذرہوگئیں، دکانیں،مویشی خانے تباہ، ہزاروں فٹ لکڑی ریلوں میں بہہ گئیں۔

(جاری ہے)

ترجمان کا کہنا ہے کہ پاک فوج نے ریسکیو اور سرچ آپریشن میں بھرپور حصہ لیااس کے ساتھ گلگت بلتستان کے سکاؤٹس نے بھی اس مہم میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا جس کے دوران 300 سے زائد پھنسے ہوئے مسافروں اور سیاحوں کو بحفاظت نکال لیا گیا۔ترجمان کا کہنا ہے کہ لاپتہ افراد کی تلاش کیلئے سرچ آپریشن اب بھی جاری ہے۔ صوبے کے مختلف علاقوں میں پانی کے بہاؤ اور سلائیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے۔

لینڈ سلائیڈنگ اور پانی کے بہاؤ میں تیزی کے باعث سرچ آپریشن میں مشکلات کا سامنا ہے۔ترجمان کے مطابق بڑھتے پانی کے بہاؤ کی وجہ سے سڑکوں کی بحالی میں بھی مشکلات کا سامنا ہے۔ پانی و بجلی کی بحالی کیلئے کام شروع ہے، حکومت متاثرین سیلاب کو تنہا نہیں چھوڑے گی ان کی ہر ممکن مدد کرے گی۔ پانی کے مسلسل بڑھتے بہاؤ کی وجہ سے امدادی کارروائیوں میں مشکلات پیش آ رہی ہیں۔

حکام نے متاثرہ علاقوں میں ہنگامی بنیادوں پر ریلیف اور بحالی کا کام شروع کر دیا ہے۔دوسری جانب چیف سیکرٹری گلگت بلتستان ابرار احمد نے کہا کہ 2 ہفتوں سے موسمیاتی آفات کا سامنا کر رہے ہیں۔ گلیشئرزپگھلے،بارشوں سے نقصان دگنا ہوگیا، 10جون سیاب تک9افرادجاں بحق ہوئے۔ابرار احمد کا کہنا تھا کہ دیامرکی وادی تھک اورتھورمیں 8اموات ہوئیں، وادی استور میں ایک شخص جاں بحق ہوا۔ زیادہ حادثات کلاؤڈبرسٹ کی وجہ سے ہوئے۔