متحدہ عرب امارات نے اگست 2021 کے بعد 17,619 افغان بھائیوں کی میزبانی کی

جمعہ 25 جولائی 2025 14:40

ابوظہبی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 25 جولائی2025ء) افغانستان میں پیدا ہونے والے ہنگامی حالات کے بعد متحدہ عرب امارات نے انسانی دوستی کا مظاہرہ کرتے ہوئے 17,619 افغان شہریوں کو اپنے ہاں عارضی طور پر پناہ دی۔ اماراتی نیوز ایجنسی وام کی رپورٹ کے مطابق یہ اقدام اگست 2021 کے بعد عمل میں آیا اور ان افراد کی تیسرے ممالک میں منتقلی سے قبل مکمل دیکھ بھال کی گئی۔

یہ تمام سلسلہ بین الاقوامی شراکت داروں کے تعاون سے مکمل ہوا تاکہ افغان عوام کی امداد ممکن بنائی جا سکے۔ابوظہبی میں قائم "ایمریٹس ہیومینیٹیرین سٹی" نے ان افغان مہمانوں کو عارضی رہائش، خوراک، طبی امداد، تعلیم، تربیت، سفارتی معاونت اور دیگر تمام بنیادی سہولیات فراہم کیں۔ یہ خدمات 1.384 ارب درہم (367 ملین امریکی ڈالر) کی لاگت سے فراہم کی گئیں، جو انسانی ہمدردی اور اماراتی روایات کی عکاس ہیں۔

(جاری ہے)

افغان شہریوں کو 21 مختلف ممالک میں آباد کاری کے لیے روانہ کیا گیا، جبکہ ان کی معاونت کے لیے 17 سفارت خانے، امریکی شہریت و امیگریشن سروس (USCIS)، عالمی ادارہ برائے مہاجرت (IOM)، امریکی کسٹمز اینڈ بارڈر پروٹیکشن (CBP) اور دو بین الاقوامی فلاحی تنظیموں کے دفاتر قائم کیے گئے۔متحدہ عرب امارات نے نہ صرف افغان شہریوں بلکہ افغانستان میں مقیم غیر ملکیوں کے انخلاء میں بھی اہم کردار ادا کیا، اور اب تک 41,000 افراد کو کامیابی سے محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا چکا ہے۔

ان میں وہ افراد بھی شامل ہیں جن کے ممالک نے متحدہ عرب امارات سے مدد کی درخواست کی تھی۔ متحدہ عرب امارات نے افغان مہمانوں کے لیے 254,572 طبی سہولیات فراہم کیں، جن میں 34,923 کووڈ ویکسینز، 303 کامیاب آپریشنز (تین بیرون ملک) اور 303 نوزائیدہ بچوں کی دیکھ بھال شامل ہے۔ ہر شخص کو انفرادی توجہ، معیاری علاج اور بروقت سہولیات فراہم کی گئیں۔افغان شہریوں کی بحالی کے لیے 3,764 افراد کو تعلیمی مواقع فراہم کیے گئے، جن میں 800 بچے نرسری اسکولز میں داخل کیے گئے۔

ساتھ ہی 39 تعلیمی و فنی کورسز منعقد کیے گئے جن سے 2,589 افغان افراد نے استفادہ کیا۔ایمریٹس ہیومینیٹیرین سٹی میں کھیل کے میدان، تفریحی مقامات، صحت کے مراکز اور روزمرہ کی ضروری اشیاء کی فراہمی کو یقینی بنایا گیا۔ خصوصاً خواتین، بزرگوں اور بچوں کی فلاح کو ترجیح دی گئی تاکہ وہ عزت و احترام کے ساتھ اپنا وقت گزار سکیں۔ متحدہ عرب امارات نے گزشتہ تین سالوں میں 740 ملین درہم کی امداد افغانستان کو فراہم کی، جس میں ہوائی پل کے ذریعے خوراک، طبی سامان اور دیگر امدادی اشیاء کی ترسیل بھی شامل ہے، جن سے 10 لاکھ سے زائد افراد مستفید ہوئے۔

اس کے علاوہ 10 زچگی اور خواتین کے طبی مراکز بھی افغانستان کے سات صوبوں میں قائم کیے گئے۔امارات کا یہ اقدام صرف امداد نہیں بلکہ انسانی اقدار، رواداری اور بھائی چارے کے فروغ کی عملی مثال ہے۔\932