غزہ میں ہر پانچواں بچہ غذائی قلت کا شکار،مصر میں خوراک اور ادویات کے6ہزار ٹرکوں کو متاثرہ علاقوں تک پہنچنے کی اجازت نہیں دی جا رہی ، اقوام متحدہ

جمعہ 25 جولائی 2025 15:44

غزہ میں ہر پانچواں بچہ غذائی قلت کا شکار،مصر میں  خوراک اور ادویات کے6ہزار ..
غزہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 25 جولائی2025ء) اقوام متحدہ کے ادارہ برائے فلسطینی مہاجرین (یو این آر ڈبلیو اے ) کے سربراہ فلپ لزارینی نے خبردار کیا ہے کہ غزہ شہر میں ہر پانچواں بچہ شدید غذائی قلت کا شکار ہے اور ہر گزرتے دن کے ساتھ صورتحال مزید تشویشناک ہو رہی ہے۔سی جی ٹی این کی رپورٹ کے مطابق یو این آر ڈبلیو اے کے کمشنر جنرل فلپ لزارینی نے کہا کہ غزہ میں ہماری ٹیموں کو جو بچے مل رہے ہیں، وہ نہایت کمزور، لاغر اور جان لیوا غذائی قلت کا شکار ہیں اور فوری طبی امداد نہ ملنے کی صورت میں ان کی زندگیاں خطرے میں ہیں ۔

انہوں نے انکشاف کیا کہ اب تک 100 سےزیادہ افراد، جن میں زیادہ تر بچے شامل ہیں، بھوک کی وجہ سے جان کی بازی ہار چکے ہیں۔فلپ لزارینی نے کہا کہ بچے تو بھوک سے نڈھال ہیں ہی، لیکن والدین بھی اتنے بھوکے ہیں کہ وہ بچوں کی دیکھ بھال کے قابل نہیں رہے۔

(جاری ہے)

جو چند خاندان یو این آر ڈبلیو اے کے کلینکس تک پہنچتے ہیں، ان کے جسموں میں نہ تو توانائی ہوتی ہے، نہ خوراک، نہ ہی وہ وسائل کہ وہ اپنا اور بچوں کا علاج جاری رکھ سکیں۔

انہوں نے کہا کہ غزہ میں ہمارا طبی عملہ روزانہ صرف ایک معمولی کھانے پر گزارا کر رہا ہے، اکثر اوقات صرف دال پر اور بعض اوقات تو انہیں کچھ بھی میسر نہیں ہوتا، جس کی وجہ سے عملے کے افراد دورانِ ڈیوٹی بھوک سے لاغر اور بے ہوش ہونے لگے ہیں۔فلپ لزاریینی نے کہا کہ اگر نگہداشت کرنے والے خود بھوکے ہوں تو پوری امدادی مشینری مفلوج ہو جاتی ہے۔فلپ لزارینی نے عالمی برادری سےانسانی ہمدردی کی بنیاد پر امداد بلا تعطل اور بلا رکاوٹ غزہ پہنچانے کی اپیل کی۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس اردن اور مصر میں تقریباً 6,000 ٹرک خوراک و ادویات سے لدے تیار کھڑے ہیں لیکن انہیں متاثرہ علاقوں تک پہنچنے کی اجازت نہیں دی جا رہی۔