چین اور یورپ اگلے 50 سالوں میں

باہمی فائدے اور جیت کے نتائج حاصل کر سکتے ہیں، چینی میڈ یا

جمعہ 25 جولائی 2025 22:32

بیجنگ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 25 جولائی2025ء) اس سال چین اور یورپی یونین کے مابین سفارتی تعلقات کے قیام کی 50 ویں سالگرہ ہے، اور چین یورپی یونین تعلقات ایک اہم تاریخی موڑ پر پہنچ گئے ہیں. چینی صدر شی جن پھنگ سے بیجنگ میں یورپی کونسل کے صدر کوسٹا اور یورپی کمیشن کی صدر وان ڈیر لیئن نے ملاقات کی، جو نبیجنگ میں چین-یورپی یونین رہنماؤں کے 25 ویں اجلاس کے لئے چین آئے تھے۔

شی جن پھنگ نے ملاقات میں ن"باہمی احترام نکی بنیاد پر شراکت داری نکو نمضبوط بنایا جائی"، "کھلے تعاون سے تنازعات کو نحل کرنی" اور "کثیر الجہتی پر عمل کرتے ہوئیعالمی قواعد اور نظم و نسق کو برقرار رکھنی" پر زور دیا۔ صدر شی کی جانب سے پیش کی جانے والی ان تین تجاویز نے چین اور یورپی یونین کو نتعاون پر توجہ مرکوز کرنے، مداخلت کو ندور کرنے اور مشترکہ طور پر نعالمی چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے ناسٹریٹجک رہنمائی فراہم کی۔

(جاری ہے)

نحالیہ برسوں میں، یورپی فریق نے چین کو "شراکت دار، معاشی مقابل، اور ادارہ جاتی مخالف" کے طور پر پیش کیا ہے، جس کی بدولت چین کے بارے میں یورپی موقف میں اکثر تضادات اور تبدیلیاں پیدا ہوئی ہیں جبکہ چین نے ہمیشہ یورپ کو ایک "شراکت دار" کے طور پر دیکھا ہے۔ جب بھی چینی اور یورپی یونین کے رہنما ملتے ہیں، چین ہمیشہ چین-یورپی یونین تعلقات کی ترقی کے لئے مثبت پیغام دیتا نہی. اقتصادی و تجارتی تعاون ہمیشہ چین نیورپی یونین تعلقات کا "اسٹیبلائزر" اور "بوسٹر" رہا ہے۔

جب تک ہم چین-یورپی یونین تعاون کی حقیقت کو منطقی طور پر دیکھتے ہیں تو یہ پتہ چلیگا نکہ باہمی انحصار خطرہ نہیں ہے اور نہ ہی مفادات کا امتزاج۔ چین اور یورپی یونین کیدرمیان اقتصادی اور تجارتی تعلقات کا جوہر تکمیلی برتریاں، باہمی فائدے اور جیت نے والے نتائج ہیں. دو بڑی معیشتوں کی حیثیت سے چین اور یورپ کے درمیان اقتصادی اور تجارتی ناختلافات ناگزیر تو نہیں، لیکن بات چیت اور مشاورت کے ذریعے مسئلے کو حل کرنا اہم اور ممکن ہے۔

50 سال گزرنے کے بعد نچین یورپی یونین تعلقات اب ایک نئے نقطہ آغاز پر کھڑے ہیں.چاہے بین الاقوامی صورتحال میں کتنی ہی زیادہ تبدیلیاں رونما کیوں نہ ہوں ، تعاون چین نیورپی یونین نتعلقات کا مرکزی دھارہ رہنا چاہئے - اس پر قائم رہتے ہوئے نچین - یورپی یونین تعلقات نصحیح سمت میں رہیں گے۔