نوشہرو فیروز میں مسلح افراد نے سینئر سول جج کے گھر پر فائرنگ کردی، نوجوان شدید زخمی

تشویشناک حالت میں ہسپتال منتقل کردیا گیا، وزیر داخلہ نے نوٹس لیتے ہوئے ایس ایس پی نوشہرو فیروز سے تفصیل طلب کرلی

اتوار 27 جولائی 2025 14:20

نوشہرو فیروز میں مسلح افراد نے سینئر سول جج کے گھر پر فائرنگ کردی، نوجوان ..
نوشہرو فیروز(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 جولائی2025ء)سندھ کے ضلع نوشہرو فیروز میں نامعلوم مسلح افراد نے سینئر سول جج وزیر بوھیا کے گھر پر فائرنگ کر دی، جس کے نتیجے میں ایک نوجوان شدید زخمی ہو گیا جسے تشویشناک حالت میں نوابشاہ اسپتال منتقل کر دیا گیاہے،وزیر داخلہ سندھ ضیا الحسن لنجار نے سینئر سول جج وزیر بوھیا کے گھر پر فائرنگ کا نوٹس لیتے ہوئے ایس ایس پی نوشہرو فیروز سے تفصیلات طلب کرلی ہیں۔

پولیس حکام نے بتایا کہ نامعلوم مسلح افراد نے سینئر سول جج وزیر بوھیاکے گھر پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں طارق بوھیانامی نوجوان شدید زخمی ہو گیا جسے تشویشناک حالت میں نوابشاہ اسپتال منتقل کر دیا گیا۔سول جج کے گھر پر فائرنگ کا واقعہ گائوں دڑے والا بوھیا میں علی الصبح پیش آیا جس کے فورا بعد ایس ایس پی روحل کھوسو بھاری نفری کے ساتھ جائے وقوعہ پہنچ گئے۔

(جاری ہے)

پولیس حکام نے بتایا کہ واقعہ بوھیا اور کھوسہ برادری میں دشمنی کے سبب پیش آیا، دونوں برادریوں میں دشمنی کے نتیجے میں پہلے بھی وارداتیں ہو چکی ہیں۔انہوں نے مزید بتایا کہ اس سے قبل اسلحہ تاجر مشتاق بوھیا کی دکان پرواردات کی گئی تھی، دونوں برادریوں میں دشمنی کے باعث فارم ہائوس پر حملے کا واقعہ بھی ہو چکا ہے، کچھ روز قبل دو ڈاکوئوں اقبال کھوسہ اور منور خاصخیلی نے دھمکی آمیز ویڈیو بھی جاری کی تھی۔

دوسری جانب وزیر داخلہ سندھ ضیا الحسن لنجار نے سینئر سول جج وزیر بوھیا کے گھر پر فائرنگ کا نوٹس لیتے ہوئے ایس ایس پی نوشہرو فیروز سے تفصیلات طلب کرلی ہیں۔وزیرداخلہ سندھ نے کہاکہ پولیس سیکیورٹی پلان پر مشتمل تفصیلات سے آگاہ کیا جائے۔سول جج پر حملے میں ملوث ملزمان کو جلد سے جلد گرفتار کیا جائے۔بتایا جائے کہ آخر متعلقہ پولیس علاقہ سیکیورٹی پر کیا اقدامات اختیار کیئے ہوئے ہے۔

ملزمان کی گرفتاری کے لیئے فوری پولیس ٹیمز اور انٹیلی جنس اہلکاروں کو متحرک کیا جائے۔وزیر داخلہ سندھ نے کہاکہ مخوف و دہشت پھیلانے اور امن و امان کو سبوتاژ کرنیوالوں کو ہر گز نہ چھوڑا جائے۔واقعہ کی تفتیش اور ملزمان تک فوری رسائی کے لیئے ماہر پولیس ٹیم کو ٹاسک دیا جائے۔تفتیش اور تحقیق کے عمل اور پولیس کی دیگر کاروائیوں سے آگاہ رکھا جائے۔