چین، شائولین ٹیمپل کے سربراہ عہدے سے برطرف

ابوٹ شی پر فنڈز اور ٹیمپل کی جائیداد میں خردبرد کرنے کا شبہ ہے، شائولین ٹیمپل

پیر 28 جولائی 2025 16:38

بیجنگ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 جولائی2025ء)چین میں بدھ مت کے مشہور شائولین ٹیمپل کے سربراہ ابوٹ شی یونگ شن کو بدعنوانی اور غیر اخلاقی رویے کے الزامات پر عہدے سے برطرف کر دیا گیا ۔ یہ ٹیمپل نہ صرف مذہبی روحانیت کا مرکز رہا ہے بلکہ صدیوں سے مارشل آرٹس خاص طور پر کنگ فو کی تربیت، فروغ اور روایت کا امین بھی ہے۔ شائولین ٹیمپل نے جاری بیان میں کہا کہ ابوٹ شی پر پراجیکٹس کے فنڈز اور ٹیمپل کی جائیداد میں خردبرد کرنے کا شبہ ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ انہوں نے بدھ مت کے اصولوں کی سنگین خلاف ورزی کی ہے جن میں متعدد خواتین کے ساتھ تعلقات بھی شامل ہیں۔ٹیمپل نے بتایا کہ ان کے خلاف تحقیقات متعدد سرکاری محکمے مشترکہ طور پر کر رہے ہیں۔ چین کی بدھسٹ ایسوسی ایشن نے پیر کو اعلان کیا کہ وہ ابوٹ شی کا بدھ مت کی رسم دستار بندی کا سرٹیفیکیٹ منسوخ کر رہی ہے۔

(جاری ہے)

ایسوسی ایشن کے بیان میں کہا گیا ہے کہ شی یونگ شن کے اعمال نہایت سنگین نوعیت کے ہیں جن سے بدھسٹ برادری کی ساکھ کو شدید نقصان پہنچا ہے اور راہبوں کی شبیہ کو مجروح کیا ہے۔

ایسوسی ایشن نے زور دیا کہ وہ قانون کے مطابق شی یونگ شن کے خلاف کارروائی کے فیصلے کی مکمل حمایت کرتی ہے۔شی یونگ شن پر پہلے بھی سابق راہبوں نے ٹیمپل کی ملکیتی کمپنی سے رقوم چرانے، لگژری گاڑیاں رکھنے اور کئی خواتین سے تعلقات ہونے کے الزامات لگائے تھے۔یاد رہے کہ شی یونگ شن پر 2015 میں بھی اسی نوعیت کے الزامات عائد ہوئے تھے جنہیں ٹیمپل نے اس وقت بدنیتی پر مبنی بہتان قرار دیا تھا۔

شی یونگ شن نے 1999 میں ابوٹ کا عہدہ سنبھالا تھا اور اس کے بعد شائولین کنگ فو اور بدھ مت کی تعلیمات کو عالمی سطح پر فروغ دیا۔انہوں نے درجنوں کاروباری ادارے بھی قائم کیے جس پر انہیں بدھ مت کو تجارتی بنانے پر تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔شائولین ٹیمپل 495 عیسوی میں قائم ہوا اور اسے زین بدھ مت اور چینی کنگ فو کا جنم مقام مانا جاتا ہے۔ شی یونگ شن کو 2002 میں بدھسٹ ایسوسی ایشن آف چائنا کا وائس چیئرمین منتخب کیا گیا اور وہ نیشنل پیپلز کانگریس کے رکن بھی رہ چکے ہیں۔

متعلقہ عنوان :