آئوٹ آف سکول بچوں کے سکولوں میں داخلے کے لیے خیبر پختونخوا حکومت کا اہم اقدام، علم پیکٹ پروگرام کا اجرا کردیا

جمعرات 31 جولائی 2025 13:00

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 31 جولائی2025ء) آئوٹ آف سکول بچوں کے سکولوں میں داخلے کے لیے خیبر پختونخوا حکومت نے اہم اقدام اٹھاتے ہوئے برطانوی حکومت کے ترقیاتی ادارے ایف سی ڈی او کے تعاون سے علم پیکٹ پروگرام کا اجراء کردیا ۔وزیر اعلی ہائوس پشاور تر جمان کے مطابق پروگرام کے اجراء کی تقریب وزیر اعلیٰ ہاؤس پشاور میں منعقد ہوئی ۔

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپور نے تقریب میں بحیثیت مہمان خصوصی شرکت کی۔ صوبائی وزیر برائے ابتدائی تعلیم فیصل ترکئی، کنٹری ڈائریکٹر برٹش کونسل جیمز ہیمپسن، محکمہ ابتدائی و ثانوی تعلیم کے حکام اور شراکت دار اداروں کے نمائندوں نے بھی تقریب میں شرکت کی۔وزیر اعلیٰ علی امین خان گنڈاپور نے علم پیکٹ پروگرام کا باضابطہ اجراء کیا علم پیکٹ پروگرام پر ایف سی ڈی او کے تعاون سے برٹس کونسل کے ذریعے عملدرآمد کیا جا رہا ہے ۔

(جاری ہے)

علم پیکٹ پروگرام سے صوبے کے آٹھ اضلاع کے آؤٹ آف سکول 80 ہزار بچے مستفید ہونگے۔ ان اضلاع میں بٹگرام ، مانسہرہ، صوابی، بونیر ، شانگلہ ، خیبر ، مہمند اور ڈی آئی خان شامل ہیں۔پروگرام کے تحت ان اضلاع میں آوٹ آف سکول بچوں کو سکولوں میں داخل کرنے، تعلیم کے معیار کو بہتر بنانے کیلئے اقدامات کئے جائیں گے۔ منتخب اضلاع کے سکولوں میں اساتذہ کو جدید ٹریننگ کی فراہمی کیلئے ماسٹر ٹرینرز کی تیاری بھی سرگرمیوں میں شامل ہے۔

پروگرام کے تحت سکولوں میں پیرنٹس ٹیچرز کمیٹیوں اور سکول مینجمنٹ کمیٹیوں کی کیپسٹی بلڈنگ بھی کی جائے گی۔علم پیکٹ پروگرام میں بچیوں ،نادار بچوں، خصوصی بچوں اور اقلیتی کمیونٹی کے بچوں کی تعلیم پر خصوصی توجہ دی جائے گی۔پروگرام کے تحت تعلیم خصوصاًبچیوں کی تعلیم کے حوالے سے خصوصی آگہی مہم بھی چلائی جائے گی۔تقریب سے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپور نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ علم پیکٹ پروگرام کا اجراء ممکن بنانے پر تمام شراکت دار اداروں کا شکریہ ادا کرتا ہوں ،ہماری حکومت کا مشن بچوں کو صرف تعلیم نہیں بلکہ معیاری تعلیم دینا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نےحکومت قائم کرتے ہی سکولوں میں ناپید سہولیات کی فراہمی پر کام شروع کیا، رواں سال کے لیے ہدف مقرر کیا ہے کہ کوئی بچہ کرسی اور میز کے بغیر نہ رہے۔انہوں نے کہا کہ اس مقصد کے لیے درکار فنڈز بھی فراہم کر دیئے گئے ہیں، ہم نے تعلیمی نظام کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے لئے اقدامات شروع کیے ہیں۔انہوں نے کہا کہ علم پیکٹ پروگرام ان اقدامات کے سلسلے میں ایک اہم اقدام ہے، باشعور قومیں ہی اپنے پاؤں پر کھڑی ہوتی ہیں اور شعور تعلیم سے آتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بچیوں کی تعلیم پر ہم خصوصی فوکس کر رہے ہیں کیونکہ ایک پڑھی لکھی ماں ہی پڑھی لکھی قوم تیار کر سکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ رواں سال کے بجٹ میں ہم نے تعلیمی ایمرجنسی لگائی ہے، ابتدائی و ثانوی تعلیم کا بجٹ خاطر خواہ حد تک بڑھایا ہے،رواں مالی سال کے دوران کل بجٹ کا 21 فیصد ابتدائی و ثانوی  تعلیم کے لیے رکھا ہے۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ ایک سال میں 13 لاکھ آؤٹ آف سکول بچوں کو سکولوں میں داخل کروایا گیا، رواں تعلیمی سال کے دوران مزید 10 لاکھ بچوں کو سکولوں میں داخل کرانے کا ہدف مقرر کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سرکاری سکولوں میں بچوں کو مفت کتابوں کے ساتھ ساتھ مفت اسٹیشنری اور سکول بیگز کی فراہمی کا منصوبہ شروع کر رہے ہیں، صوبے میں ایجوکیشن کے معیار کو بہتر بنانے کے لیے ٹیچرز ٹریننگ پر بھی توجہ دی جا رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ میرٹ کی بنیاد پر 18 ہزار اساتذہ کی بھرتی کا عمل جاری ہے۔