متحدہ عرب امارات کے مرکزی بینک کی مالیاتی استحکام رپورٹ جاری، شرح نمو 4 فیصد ریکارڈ

پیر 4 اگست 2025 17:12

متحدہ عرب امارات کے  مرکزی بینک کی مالیاتی استحکام رپورٹ جاری، شرح ..
ابوظہبی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 04 اگست2025ء) متحدہ عرب امارات کے مرکزی بینک نے مالیاتی استحکام کی سالانہ رپورٹ برائے سال 2024 جاری کر دی ہے جس میں ملکی مالیاتی نظام کی مجموعی صورتحال، مختلف شعبہ جات کی کارکردگی اور عالمی خطرات کے تناظر میں معاشی استحکام کا تفصیلی جائزہ شامل ہے۔اماراتی نیوز ایجنسی ’’وام‘‘ کے مطابق رپورٹ میں واضح کیا گیا ہے کہ اماراتی بینکاری شعبہ مستحکم رہا، جو مضبوط سرمایہ جاتی و نقدی بنیادوں، بہتر معیار اور مسلسل ترقی کی بدولت ممکن ہوا، محتاط پالیسیوں، اقتصادی استحکام اور مؤثر انتظام کے باعث مالیاتی استحکام کو درپیش خطرات قابو میں رہے اور پچھلے سال کے مقابلے میں کسی بڑی تبدیلی کا سامنا نہیں ہوا۔

رپورٹ میں ملکی و عالمی سطح پر اقتصادی رجحانات، مالیاتی منڈیوں کے حالات، مختلف شعبہ جات کی کارکردگی اور ضوابط کا بھی احاطہ کیا گیا ہے جس میں خاص طور پر مالیاتی و ماحولیاتی خطرات اور مزاحمتی صلاحیتوں پر توجہ دی گئی ہے۔

(جاری ہے)

2024 میں مالیاتی نظام کی ہم آہنگی کو مزید مؤثر بنانے کے لیے متحدہ عرب امارات کی مالیاتی استحکام کونسل کو فعال کیا گیا جس کی سربراہی شیخ منصور بن زید النہیان کر رہے ہیں۔

اس اقدام سے نظامی خطرات کی نگرانی، پالیسی ردعمل میں تیزی اور شراکت دار اداروں کے مابین تعاون میں بہتری آئی ہے۔رپورٹ میں شامل ’’سٹریس ٹیسٹ‘‘سے ظاہر ہوا کہ امارات کے بینک شدید معاشی دبائو کے باوجود قرضوں کی فراہمی جاری رکھنے اور سرمایہ و نقدی سطح کو کم از کم تقاضوں سے کہیں بلند رکھنے کی بھرپور صلاحیت رکھتے ہیں۔رپورٹ کے مطابق 2024 میں امارات کی حقیقی جی ڈی پی میں 4 فیصد اضافہ ہوا، جس میں غیر تیل شعبے کا کردار بنیادی رہا، آئندہ سال کے لیے یہ شرح 4.4 فیصد جبکہ 2026 میں 5.4 فیصد تک پہنچنے کی پیش گوئی کی گئی ہے جو اقتصادی تنوع کی حکمت عملی کا عکس ہے۔

نان بینک مالیاتی ادارے بھی مضبوط کارکردگی دکھاتے رہے، خاص طور پر انشورنس شعبے نے 21.4 فیصد نمو حاصل کی جس کے نتیجے میں مجموعی پریمیئمز 64.8 ارب اماراتی درہم تک پہنچ گئے۔ فنانس کمپنیاں اور منی ایکسچینج ادارے بھی بہتر سرمایہ کاری اور مستحکم عملی ڈھانچے کے ساتھ نمایاں رہے۔2024 میں ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن کا دائرہ تیزی سے پھیلا جس میں FinTech، ڈیجیٹل ادائیگیوں، اے آئی اور ڈیٹا اینالیٹکس کے استعمال میں اضافہ ہوا۔

مرکزی بینک نے "Jaywan" ڈومیسٹک کارڈ اسکیم، “Aani” انسٹنٹ پیمنٹ پلیٹ فارم اور ڈیجیٹل درہم (CBDC) جیسے اقدامات سے قومی ادائیگی کے نظام کو جدید خطوط پر استوار کیا۔مرکزی بینک کے گورنر خالد محمد بالاما نے کہا کہ متحدہ عرب امارات نے 2024 میں بڑھتے ہوئے عالمی چیلنجوں کے باوجود قومی ترقی اور بینکاری نظام کی مضبوطی کی بدولت اپنی اقتصادی و مالیاتی پوزیشن کو مستحکم رکھا۔ انہوں نے کہا کہ سی بی یو اے ای قائدانہ وژن اور قومی ترقیاتی اہداف کے تحت پائیدار مالیاتی استحکام اور ضوابطی بہتری کے ذریعے ملکی معیشت میں نمو اور خوشحالی لانے کے لیے پرعزم ہے۔