پلاسٹک آلودگی سے متعلق عالمی معاہدے کی بات چیت ناکام، کوئی معاہدہ نہ ہو سکا

جمعہ 15 اگست 2025 14:30

جنیوا (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 اگست2025ء) دنیا بھر میں پھیلتی ہوئی پلاسٹک آلودگی کے مسئلے پر ایک تاریخی عالمی معاہدے کی کوششیں اُس وقت ناکام ہو گئیں جب جنیوا میں جاری مذاکرات کسی معاہدے پر پہنچے بغیر ختم ہو گئے۔ 185 ممالک کے نمائندوں نے جمعرات کی ڈیڈ لائن گزرنے کے بعد بھی پوری رات مذاکرات جاری رکھے، مگر اُن میں واضح اختلافات برقرار رہے۔

کچھ ممالک نے پلاسٹک کی پیداوار کو محدود کرنے جیسے جراتمند اقدامات کا مطالبہ کیا، جبکہ تیل پیدا کرنے والے ممالک صرف فضلہ کے انتظام پر توجہ دینے کے حق میں تھے۔بات چیت کے ناکام اختتام پر کئی ممالک نے مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ آئندہ مذاکرات کے لیے تیار ہیں، حالانکہ گزشتہ تین سال کے دوران چھ دور کی بات چیت بھی کسی حتمی معاہدے تک نہیں پہنچ سکی۔

(جاری ہے)

کیوبا نے کہا کہ ہم ایک تاریخی موقع گنوا بیٹھے ہیں، لیکن ہمیں ہار نہیں ماننی چاہیے، کیونکہ ہمارا سیارہ اور موجودہ و آئندہ نسلیں اس معاہدے کی متقاضی ہیں۔کولمبیا نے الزام عائد کیا کہ مذاکرات کو ایک محدود تعداد میں ایسے ممالک نے مسلسل روکے رکھا جو کسی معاہدے کے خواہشمند ہی نہیں۔بحرالکاہل کے 14 چھوٹے جزیرہ ممالک کی نمائندگی کرنے والے تووالو نے بھی گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایک بار پھر وہ خالی ہاتھ واپس جا رہے ہیں،ہمارے جزیروں کے لیے اس کا مطلب یہ ہے کہ اگر عالمی تعاون اور ریاستی اقدامات نہ ہوئے تو لاکھوں ٹن پلاسٹک کا کچرا بدستور ہمارے سمندروں میں پھینکا جاتا رہے گا، جو ہمارے ماحولیاتی نظام، خوراک، روزگار اور ثقافت کو نقصان پہنچاتا رہے گا۔

متعلقہ عنوان :