متحدہ عرب امارات اور سینیگال کی میزبانی میں پانی میں سرمایہ کاری کے فروغ پر اعلیٰ سطحی اجلاس

ہفتہ 16 اگست 2025 12:45

کیپ ٹاؤن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 اگست2025ء) جنوبی افریقہ کے شہر کیپ ٹاؤن میں ’’افریقہ واٹر انویسٹمنٹ سمٹ‘‘ کے دوران اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد ہوا، جس میں متحدہ عرب امارات اور جمہوریہ سینیگال نے 2026میں ہونے والی اقوامِ متحدہ کی آبی کانفرنس کے شریک میزبان کی حیثیت سے کلیدی کردار ادا کیا۔امارات نیوز ایجنسی وام کے مطابق اس سیشن کا عنوان، ’’افریقہ کے آبی مستقبل کی مالی معاونت: سرمایہ کاری اور شراکت داری کے فروغ کا راستہ‘‘تھا۔

یہ اجلاس AUDA-NEPAD، چلڈرن انویسٹمنٹ فنڈ فاؤنڈیشن،گلوبل واٹر پارٹنرشپ اور گلوبل کلائمیٹ فنانس سینٹرکے اشتراک سے منعقد ہوا، جس میں دنیا بھر سے سربراہانِ مملکت، وزرا، ترقیاتی مالیاتی اداروں، نجی سرمایہ کاروں، منصوبہ سازوں اور سول سوسائٹی کے نمائندگان نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

4روزہ اجلاس میں اس امر پرتوجہ مرکوز رہی کہ دنیا کو 2030تک ماحولیاتی تبدیلی سے ہم آہنگ پانی کے انفراسٹرکچر میں 6.7 ٹریلین ڈالر جبکہ 2050 تک 22.6 ٹریلین ڈالر کی سرمایہ کاری کی ضرورت ہے۔

تاہم، افریقہ اس وقت سالانہ صرف 10 سے 19 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کر رہا ہے، جبکہ ہدف 30 ارب ڈالر سالانہ ہے۔ اس خلا کو پُر کرنے کےلئے پبلک-پرائیویٹ اور فلاحی شعبے کے اشتراک پر زور دیا گیا۔یہ اجلاس جنوبی افریقہ نے اپنی جی20 صدارت کے تناظر میں منعقد کیا، جس کا مقصد براعظم افریقہ میں پائیدار ترقی، آبی تحفظ اور معاشی نمو کےلئے ماحولیاتی ہم آہنگ سرمایہ کاری کو فروغ دینا ہے۔

اجلاس کو 2026اقوامِ متحدہ آبی کانفرنس کے سلسلے میں ایک اہم سنگِ میل قرار دیا گیا، خاص طور پر اُس وقت جب گزشتہ ماہ کانفرنس کے چھ مکالماتی موضوعات کو باہمی اتفاقِ رائے سے منظور کیا گیا تھا، جن میں پانی کی سرمایہ کاری، ٹیکنالوجی، جدت اور صلاحیت سازی سرفہرست ہیں۔بعد ازاں اجلاس کے دوران شرکانے چار اہم جہتوں پر توجہ مرکوز کی ،جن کا مقصد پانی کے منصوبوں میں سرمایہ کاری کو عملی شکل دینا تھا۔

سب سے پہلے، ایسے مالیاتی ماڈلز پر روشنی ڈالی گئی جو قابلِ توسیع ہوں، جن میں بلینڈڈ فنانس، کم شرح سود پر قرضوں کی فراہمی اور گارنٹی سکیمز جیسے ذرائع شامل ہیں، تاکہ پانی کے بنیادی ڈھانچے کے منصوبے مالی طور پر پائیدار بن سکیں۔دوسری جانب، اس امر کا جائزہ لیا گیا کہ نجی شعبے کی سرمایہ کاری میں کون سی پالیسی، قانونی اور تکنیکی رکاوٹیں حائل ہیں، اور ان رکاوٹوں کو دور کرنے کےلئے عملی حل تجویز کیے گئے۔

تیسرے پہلو کے طور پر، بینکوں کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے منصوبوں کو قابلِ سرمایہ کاری بنانے پر زور دیا گیا، جس کےلئے معیاری میٹرکس، ڈیٹا کی شفافیت اور منصوبوں کے انضمام کے پلیٹ فارمز کو فروغ دینے کی سفارش کی گئی۔چوتھے اور آخری پہلو کے طور پر، 2026 اقوامِ متحدہ آبی کانفرنس میں ’’پانی میں سرمایہ کاری‘‘ سے متعلق مکالماتی سیشن کے لیے سفارشات کی تشکیل پر کام کیا گیا، تاکہ کانفرنس کے ایجنڈے کو بامقصد اور قابلِ عمل بنایا جا سکے۔اجلاس میں متحدہ عرب امارات اور سینیگال نے اپنے شفاف مشاورتی عمل کے تحت تمام متعلقہ فریقین سے رائے لی، تاکہ افریقہ میں پانی کی سرمایہ کاری کے عمل کو تیز تر بنایا جا سکے اور ان تجاویز کو 2026آبی کانفرنس میں پیش کیا جا سکے۔