کاشتکار وں کوگاجر کی اگیتی کاشت کیلئے صحتمند اور جڑی بوٹیوں سے پاک بیج استعمال کرنے کا مشورہ

پیر 18 اگست 2025 16:50

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 اگست2025ء) محکمہ زراعت توسیع فیصل آباد کے ڈائریکٹرچوہدری خالد محمودنے کہا کہ کاشتکار گاجر کی اگیتی کاشت اور اچھی پیداوار کیلئے گہری ذرخیز میرازمین کا انتخاب کریں اور اس بات کا بھی خیال رکھیں کہ مذکورہ زمین میں پانی کے نکاس کا مناسب انتظام بھی موجود ہو۔ انہوں نے کہاکہ زمین کو تیارکرنے کیلئے3 سے4 مرتبہ گہراہل چلا کراسے سہاگہ دینے کے بعد اچھی طرح بھربھرا کرلیاجائے نیز 10 سے 15 ٹن فی ایکڑ گوبر کی گلی سڑی کھاد بھی زمین پر بکھیر کر مکس کردی جائے۔

انہوں نے کہاکہ گاجر کی کاشت سے قبل 2 مرتبہ راؤنی کرنے سے وتر مناسب حد تک محفوظ اور زمینی درجہ حرارت میں کمی لائی جا سکتی ہے۔انہوں نے کہاکہ کاشتکار فی ایکڑ 6 سے 8کلوگرام صحت مند اور جڑی بوٹیوں سے پاک بیج استعمال کریں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ بوقت ضرورت یہ شرح 12 سے15 کلوگرام تک بھی بڑھائی جاسکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ کاشتکار رواں موسم برسات کے دوران گھیاتوری کی فصل کو کیڑوں سے بچانے کیلئے بھی فوری اقدامات کریں اور متاثرہ پودے بھی جلد از جلد اکھاڑ کر تلف کرنے سمیت ماہرین زراعت یا محکمہ زراعت کے فیلڈ سٹاف کی مشاورت سے معیاری زہروں کا سپرے یقینی بنائیں تاکہ فصل کو بڑے نقصان سے بچایاجاسکے۔

انہوں نے کہاکہ آج کل بعض مقامات پر گھیا توری کی فصل پر کیڑے مکوڑوں کا حملہ مشاہدے میں آ رہاہے لہٰذا کاشتکار احتیاطی تدابیراختیارکرنے میں کسی غفلت کامظاہرہ نہ کریں تاکہ نقصان کو معاشی حد تک پہنچنے سے بچایاجاسکے۔ انہوں نے کہاکہ پتوں کی لال بھونڈی پتوں، شگوفوں، پھولوں پر حملہ آور ہو کر اسے کھاجاتی ہے جس سے پیداوار متاثر ہونے کا خدشہ ہوتاہے۔ انہوں نے کہاکہ اس ضمن میں مزید رہنمائی کیلئے ماہرین زراعت یا محکمہ زراعت کے حکام سے بھی رابطہ کیاجاسکتاہے۔