اردن کا لازمی فوجی بھری کا پروگرام جلد دوبارہ شروع کرنے کا اعلان

پروگرام کا مقصد قومی شناخت کو فروغ دینا ہے، ولی عہد شہزادہ حسین بن عبد اللہ دوم

پیر 18 اگست 2025 17:08

عمان (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 اگست2025ء)اردن کے ولی عہد شہزادہ حسین بن عبداللہ دوم نے اربد گورنریٹ میں نوجوان لڑکے اور لڑکیوں کے ایک گروپ سے ملاقات کے دوران عسکری خدمت(خدمت العلم)پروگرام کو جلد دوبارہ شروع کرنے کا اعلان کردیا۔اردن میں خدمت العلم اردنی مردوں کے لیے ایک لازمی فوجی سروس ہے جس کا مقصد نوجوانوں کو عملی اور قومی زندگی میں شامل ہونے کے لیے تیار کرنا ہے۔

یہ خدمت العلم اور ریزرو سروس کے قانون کے تحت منظم ہے اور اس میں نوجوانوں کو فوجی اور پیشہ ورانہ تربیت دی جاتی ہے۔اردن کے ولی عہد نے کہا کہ اس پروگرام کا مقصد نوجوانوں کو ملک کی خدمت اور دفاع کے لیے تیار کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ تجربہ قومی شناخت کو تقویت دیتا ہے۔ نوجوانوں کے ان کی سرزمین سے تعلق کو مضبوط کرتا ہے اور ان کی شخصیت اور نظم و ضبط کو بہتر بنانے میں مدد کرتا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ انہوں نے کچھ عرصہ قبل حکومت کو ہدایت دی تھی کہ وہ شراکت داروں کے ساتھ مل کر 'خدمت العلم' کے پروگرام کو ایک واضح ٹائم لائن کے مطابق تیار کرے تاکہ اس کی تفصیلات کا اعلان کرنے سے پہلے مختلف نوعیت کے طریقہ کار سے گزرا جا سکے۔ شہزادہ حسین بن عبداللہ دوم نے مزید کہا ہے کہ نئے خدمت العلم پروگرام کی تفصیلات کا اعلان اردنی فوج اور حکومت کے درمیان ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کیا جائے گا۔

اردن میں پرانا خدمت العلم قانون ہر 18 سے 40 سال کی عمر کے اردنی مرد کو ایک سے دو سال تک خدمت کرنے کا پابند کرتا ہے۔ اس کے بعد وہ پانچ سال کے لیے ریزرو سروس اور پھر عوامی فوج میں منتقل ہو جاتا ہے۔ واحد والدین کی اولاد اور طبی طور پر نااہل افراد کو اس سے استثنی حاصل ہوتا تھا۔ 18 سے 28 سال کی عمر کے طلبہ کے خدمت کو فوج میں جگہ نہ ہونے کی صورت میں ملتوی کردیا جاتا تھا۔

متعلقہ عنوان :