مویشیوں کو حفاظتی ٹیکے لگانے کا عمل تیز کردیا گیاہے تاکہ انہیں ہر قسم کی موسمی بیماریوں سے محفوظ رکھا جاسکے،ڈائریکٹر لائیو سٹاک فیصل آباد

منگل 19 اگست 2025 16:16

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 اگست2025ء) ڈائریکٹرمحکمہ لائیو سٹاک و ڈیری ڈویلپمنٹ فیصل آباد ڈاکٹر سید ندیم بدر نے کہا ہے کہ ڈویژن کے چاروں اضلاع فیصل آباد،جھنگ، ٹوبہ ٹیک سنگھ، چنیوٹ سمیت صوبے بھر میں مویشیوں کو گل گھوٹو، منہ کھر،نمونیا ، انتڑیوں کے زہر اور مرغیوں کو رانی کھیت کے ٹیکے لگانے کا عمل مزید تیز کردیا گیاہے تاکہ مویشی، جانور، پرندے ہر قسم کی موسمی بیماریوں سے محفوظ رکھے جاسکیں۔

ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ مذکورہ مہم کے دوران جانوروں، مویشیوں اور پرندوں کو حفاظتی ٹیکے لگانے کا ہدف مکمل کیاجائے گا۔ انہوں نے کہا کہ تمام مویشی پال حضرات، لائیو سٹاک فارمرز اور پولٹری فارمرز کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ رواں موسم کے دوران اپنے جانوروں اور پرندوں کو موسمی بیماریوں سے بچانے کےلئے حفاظتی ٹیکے لگوائیں تاکہ بعدازاں انہیں کسی پریشانی کا سامنا نہ کرناپڑے۔

(جاری ہے)

انہوں نے لائیو سٹاک فارمرز سمیت بھینس، گائے،بکریاں اوردیگر جانور و مویشی پالنے والے کاشتکاروں، کسانوں اور زمینداروں سے کہا کہ چونکہ موسم خزاں میں جانوروں میں منہ کھر کی بیماری کے حملہ کا خدشہ بڑھ جاتاہے لہٰذا وہ فوری طور پر اپنے مویشیوں اور جانوروں کو منہ کھر کی بیماری سے بچانے کیلئے حفاظتی و تدارکی اقدامات کے تحت ٹیکے لگوائیں۔

انہوں نے کہا کہ منہ کھر کا وائرس جانوروں کے منہ اور کھروں کے درمیان کھال پر حملہ کرتاہے جس سے بھینسوں و گائیوں کی زبان، تالو، مسوڑھوں اور کھروں کے درمیان چھالے پڑ جاتے ہیں جس سے ان کو تیز بخار ہو جاتا ہے اور وہ خوراک کھانا بندکرنے سمیت دودھ کی پیداوار بھی کم کردیتے ہیں، اسی طرح بھیڑوں و بکریوں کے منہ میں سرخ دھبے نظر آتے ہیں اور رال ٹپکنا شروع ہو جاتی ہے۔

ا ن کا کہنا تھا کہ تمام ویٹرنری ہسپتالوں اور ڈسپنسریوں میں متعلقہ ٹیکے وافر مقدار میں موجودہیں،اس ضمن مزید معلومات یا رہنمائی کےلئے محکمے کی ہیلپ لائن پر بھی مفت رابطہ کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 5سے20فیصد برائلر چوزے مختلف بیماریوں کی وجہ سے موت کی آغوش میں چلے جاتے ہیں جبکہ پولٹر ی فارمرز کی جانب سے مؤثر اقدامات نہ ہونے سے انہیں مالی نقصان کا سامنا بھی کرنا پڑتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ جوں جوں مرغبانی کی صنعت ترقی کر رہی ہے اس کے مسائل میں بھی اضافہ ہوتا جار ہا ہے جن میں مرغیوں کی بیماری سر فہرست ہے، 5سے 20فیصد برائلر چوزوں کے مرنے سے نہ صرف پولٹری فارمر حضرات کو مالی نقصان کا سامنا ہے بلکہ اس سے ملکی وسائل بھی بری طرح متاثر ہو رہے ہیں۔ سید ندیم بدر نے کہاکہ چوزوں کی متناسب جسامت، نشوو نما، تازہ اور جراثیم سے پاک پانی کی فراہمی، متوازن خوراک، حفاظتی ٹیکہ جات، فارم اور گرد و نوا ح کی مناسب صفائی اور پرندوں کی نگہداشت سے برائلر چوزوں کے ابتدا میں ہی مرنے کی شرح کو کم کیا جا سکتاہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پولٹری فارمرز محکمہ لائیو سٹاک کے حکام کے مشوروں پر عمل کریں تاکہ چوزوں میں مرنے اور ان میں بیماریاں پھیلنے کے تناسب کو کم سے کم کیا جا سکے۔