wکتابوں کا مطالعہ ذہن کو روشنی عطا کرتا ہی:سیدندیم عالم شاہ

ٓ کتب بینی عقلی و فکری ارتقاء کا ذریعہ ہی: مجلس فکر و دانش کے چیئرپرسن عبدالمتین اخونزادہ

اتوار 31 اگست 2025 21:15

)کوئٹہ(آن لائن)جاپان کے اعزازی قونصل جنرل برائے کوئٹہ، بلوچستان سیدندیم عالم شاہ سے مجلس فکر و دانش علمی و فکری مکالمہ اور اقبالستان موومنٹ کے چیئرپرسن عبدالمتین اخونزادہ نے ملاقات کی۔جاپان قونصلیٹ کوئٹہ میں ہونے والی ملاقات میں کتب بینی کو فروغ دینے سمیت باہمی امور پرتفصیل سے گفتگو ہوئی ۔جاپانی اعزازی قونصل جنرل سیدندیم عالم شاہ نے کہا کہ کتب بینی ذہن کو تازگی، روح کو بالیدگی اور خیالات کو توانائی بخشتی ہے، قرآن کی سب سے پہلی وحی کا آغاز لفظ ’’اقراء ‘‘ سے ہوتا ہے، جس میں تعلیم کی اہمیت اور کامیابی کا بہترین راز پنہا ںہے،تاریخ کے مطالعے سے یہ بات واضح ہوتی ہے کہ جب تک مسلمانوں نے علم سے تعلق جوڑے رکھا، کتب بینی کو اپنے معمول میں شامل رکھا، علم عرفان کے گوہر لٹاتے رہے،مطالعے کے شوق نے مسلم معاشرے کو نامور سائنس دان اور حکماء دیے،تاریخ شاہد ہے کہ جن قوموں نے کتابوں سے اپنا رشتہ مضبوط رکھا، وہی قومیں عروج اور ترقی حاصل کر سکیں، کتابوں کا مطالعہ ذہن کو روشنی عطا کرتا ہے، کتابوں کی صحبت میں انسان شاعر و ادیبوں، مفکروں اور دانائوں سے ہم کلام ہوتا ہے،مطالعہ کے ذریعے انسان دنیا بھر کی سیاحت کرتا ہے اور دنیا جہان کی تعلیمی،تہذیبی، سیاسی اور اقتصادی احوال سے واقفیت حاصل کرتا ہے زندگی پر کتب بینی کے گہرے اور مفید اثرات مرتب ہوتے ہیں کتاب انسان کو ایک اچھا انسان بن کر جینے کا ڈھنگ اور سلیقہ سکھا دیتی ہے لہٰذا نوجوان نسل میں کتب بینی کا شوق پروان چڑھانے کی اشد ضرورت ہے۔

(جاری ہے)

مجلس فکر و دانش علمی و فکری مکالمہ اور اقبالستان موومنٹ کے چیئرپرسن عبدالمتین اخونزادہ نے کتب بینی عقلی و فکری ارتقاء کا ذریعہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ کتب بینی انسانی صلاحیتیوں کو جلا بخشتی ہے ،مطالعہ کی عادت ذہنی صحت کیلئے اکسیر کا درجہ رکھتی ہے اگر روزانہ بیس منٹ کسی اچھی کتاب کا مطالعہ کیا جائے تو ڈیمنشیا کی بیماری جو دماغی خلیات کو نقصان پہنچاتی ہے، جس کی وجہ سے یادداشت ، سوچ اور بات چیت کیساتھ ساتھ شخصیت میں بھی تبدیلی آتی ہے کا خطرہ ڈھائی فی صد کم ہو جاتا ہے اس لیے ذہن کو صحت مند رکھنے کیلئے اچھی کتابوں کا مطالعہ ضروری ہے اگر معاشرے میں کتاب دوستی کا رشتہ مضبوط ہو جائے تو بہترین سماج کا قیام آسان ہو جائے گا۔