کمادکی ترقی دادہ اقسام کی کاشت کوفروغ دے کرگنےکی پیداوارکوخاطر خواہ بڑھا جاسکتاہے،ماہرین

پیر 1 ستمبر 2025 15:37

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 01 ستمبر2025ء) زرعی تحقیقاتی ادارہ کی شوگر کین سپیشلسٹس نے کہاہے کہ کماد کی ترقی دادہ اقسام کی کاشت کو فروغ دے کر نہ صرف گنے کی پیداوار کو 850من فی ایکڑتک بڑھایا جاسکتا ہے بلکہ چینی کی یافت بھی 11فیصد تک حاصل کی جاسکتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ کماد کی فصل سے بھرپور پیداوار لینے کیلئے موزوں اقسام کا انتخاب نہایت ضر وری ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ غیر منظور شدہ اقسام کی کاشت سے چینی کی یافت کم ہو کر 8 فیصد رہ گئی تھی جس سے شکر سازی کی صنعت پر تباہ کن اثرات مرتب ہوئے لیکن اب ایوب ریسرچ کی دریافت کردہ نئی اقسام سے گنے کی پیداوار اور چینی کی یافت میں کافی بہتری آگئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کاشت کار اقسام کاانتخاب کرتے وقت ان کی پیداواری صلاحیت، کیڑوں اور بیماریوں کے خلاف قوت مدافعت کو مدنظر رکھیں اور ہمیشہ محکمہ کی منظور شدہ اور ترقی دادہ اقسام کاشت کریں۔انہوں نے کہاکہ سی پی 77-400، سی پی 72-2086، سی پی 43-33، سی پی ایف 237،ایچ ایس ایف 240،ایچ ایس ایف 242 اور سی پی ایف 243، کماد کی اگیتی ترقی دادہ اقسام ہیں جو پورے پنجاب میں کاشت کیلئے موزوں ہیں۔

متعلقہ عنوان :