غزہ خوف، ہجرت اور جنازوں کا شہر بن چکا ہے، اقوام متحدہ

جمعہ 5 ستمبر 2025 08:50

اقوام متحدہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 05 ستمبر2025ء) اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے یونیسیف کی ایک اعلیٰ عہدیدار ٹیس انگرام نے خبردار کیا ہے کہ غزہ خوف، ہجرت اور قبرستان کی شکل اختیار کر گیا ہے۔ شنہوا کے مطابق یونیسیف مشرق وسطیٰ و شمالی افریقہ ریجنل آفس کی کمیونیکیشن منیجر، ٹیس انگرام نے اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹر نیویارک میں ویڈیو لنک کے ذریعے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ غزہ میں زندگی گزارنا بچوں کے لیے ناممکن ہوتا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہاکہ یہ ایک ناقابلِ تصور سانحہ ہوگااور ہمیں اسے روکنے کے لیے ہر ممکن کوشش کرنی چاہیے۔انہوں نے بتایا کہ گزشتہ 9دنوں میں انہوں نے ایسے خاندانوں سے ملاقات کی جو پہلے ہی بے گھر ہو چکے تھے اور اب ایک بار پھر اپنی جان بچانے کے لیے سب کچھ چھوڑ کر آئے ہیں۔

(جاری ہے)

ان کے پاس صرف تن پر موجود کپڑے تھے۔ انہوں نے کہاکہ میں نے ایسے بچے دیکھے جو افراتفری میں اپنے والدین سے بچھڑ گئے۔

مائیں جن کے بچے بھوک سے مر چکے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ غزہ میں یونیسیف کے تحت چلنے والے 92 میں سے صرف 44 غذائی مراکز کام کر رہے ہیں، جس سے ہزاروں بچوں کو قحط کے خلاف مدد فراہم کرنے کی کوششیں شدید متاثر ہو رہی ہیں۔انہوں نے واضح الفاظ میں کہا کہ فلسطینی زندگی یہاں ٹکڑے ٹکڑے کی جا رہی ہےاور بچوں کی حالت محض اتفاق نہیں بلکہ ان پالیسیوں کا نتیجہ ہے جنہوں نے غزہ کو ایک ایسے مقام میں تبدیل کر دیا ہے جہاں لوگ ہر سمت سے حملوں کی زد میں ہیں۔