بلوچستان کی سیاسی جمہوری تحریکوں کے خلاف روز اول سے سازشوں کا سہارا لیا گیا،علی احمد لانگو

اتوار 7 ستمبر 2025 19:40

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 ستمبر2025ء) نیشنل پارٹی کے مرکزی ترجمان علی احمد لانگو نے کہا کہ بلوچستان کی سیاسی جمہوری تحریکوں کے خلاف روز اول سے سازشوں کا سہارا لیا گیا۔2 ستمبر کو قومی تحریک کے اہم رہنما سردار عطاء اللہ مینگل کی برسی کے بعد ہونے والا دھماکہ بلوچستان کی سیاسی قیادت کو راستے سے ہٹانے کی منظم کوشش تھی۔

انہوں نے کہا کہ یہ واقعہ 8 اگست 2016 کے سانحے کا تسلسل ہے، جب وکلاء کو نشانہ بنا کر بلوچستان کی اجتماعی دانش کو چھینا گیا تھا، اور 2 ستمبر کے واقعے میں بلوچستان کی اجتماعی شعور اور سیاسی قیادت کو نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی۔انہوں نے کہا کہ سیاسی کارکنوں کو زندگیوں سے محروم کرنا صرف انسانی جانوں کا ضیاع نہیں بلکہ یہ بلوچستان کے سماجی ارتقاء اور شعوری روح کو دبانے کے مترادف ہے۔

(جاری ہے)

اس طرح کے خونی سازشوں و بزدلانہ اقدام کے باوجود سیاسی جماعتیں اپنی جدوجہد سے پیچھے نہیں ہٹیں گی۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان کی تاریخ قربانیوں سے عبارت ہے، اور یہاں کے عوام اپنی قیادت، قومی تحریک اور جمہوری حقوق کے دفاع کے لیے ہمیشہ برسر پیکار رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ حکمران طاقت کے ذریعے بلوچ عوام کی آواز کو دبانے کی کوشش کرتے ہیں لیکن یہ آواز مزید مضبوط ہو کر ابھرے گی۔

علی احمد لانگو نے کہا کہ 8 ستمبر کی شٹر ڈاؤن اور پہیہ جام ہڑتال بلوچستان کے عوام کا پرامن جمہوری احتجاج ہوگا،جو منفی و مذموم عزائم کے خلاف ریفرنڈم ہوگا۔بی این پی ضلع قلات کے جوائنٹ سیکرٹری میر صلاح الدین لانگو اور میر حفیظ مینگل نے کہا کہ بلوچستان کی سیاسی و جمہوری جدوجہد کو جاری رکھیں گے اور کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔ عوام احتجاج کو کامیاب کرنے کے لیے تعاون کریں۔اس موقع پر نیشنل پارٹی کے رہنما و ٹاون وائس چیئرمین چاکر خان محمد شہی، تحصیل صدر امیر حمزہ لانگو کونسلر سعید احمد محمد شہی، کونسلر منیر احمد محمد شہی سمیت دیگر موجود تھے۔