چین کی مینوفیکچرنگ ویلیو ایڈڈ پیداوار میں 14 ویں پانچ سالہ منصوبے کے دوران 1.13 ٹریلین ڈالر اضافے کی توقع

منگل 9 ستمبر 2025 16:53

بیجنگ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 09 ستمبر2025ء) چین کی مینوفیکچرنگ ویلیو ایڈڈ پیداوار میں 14 ویں پانچ سالہ منصوبہ بندی کی مدت (2021-2025) کے دوران 8 ٹریلین یوآن ( 1.13 ٹریلین ڈالر ) سے زیادہ اضافے کی توقع ہے، جو عالمی نمو میں 30 فیصد سے زیادہ کا حصہ ہے۔ گلوبل ٹائمز کے مطابق اس بات کا اظہار چین کے وزیر صنعت اور انفارمیشن ٹیکنالوجی لی لیچینگ نے منگل کو بیجنگ میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب میں کیا۔

انہوں نے کہا کہ چین نے مسلسل 15 سال سے دنیا کے سب سے بڑے صنعت کار کے طور پر اپنی پوزیشن برقرار رکھی ہوئی ہے۔انہوں نے بتایا کہ 2020 اور 2024 کے درمیان، چین کی آلات سازی کی صنعت کی اضافی قدر نے 7.9 فیصد کی اوسط شرح نمو حاصل کی، جب کہ ہائی ٹیک مینوفیکچرنگ میں 8.7 فیصد اضافہ ہوا۔

(جاری ہے)

لی لیچینگ کے مطابق، 2024 میں، چین کی نئی انرجی وہیکل (نیوایویز) کی پیداوار 13 ملین یونٹس سے تجاوز کر گئی، ملک کی نیو ایویز کی پیداوار اور فروخت مسلسل 10 سال تک دنیا میں سرفہرست رہی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ پچھلے پانچ سالوں میں، چین کی اختراعی سرمایہ کاری میں مسلسل اضافہ ہوا ہے، جس میں اعلیٰ درجے کے مینوفیکچرنگ اداروں کے تحقیق اور سرمایہ کاری (آر اینڈ ڈی) کے اخراجات ان کی آپریٹنگ آمدنی کا 1.6 فیصد سے زیادہ ہیں۔لی نے کہا کہ چین کی صنعتی اور تکنیکی جدت ایک نئے مرحلے میں داخل ہو گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ کہ 14ویں پانچ سالہ منصوبہ بندی کے دوران چینی بڑے اداروں کی مسابقت میں نمایاں بہتری آئی ہے۔

اس سال جولائی تک، 2020 کے آخر کے مقابلے میں اعلیٰ درجے کے صنعتی اداروں کی تعداد میں 138,000 کا اضافہ ہوا۔ 2024 میں، 64 مینوفیکچرنگ انٹرپرائزز کو فارچیون گلوبل 500 میں منتخب کیا گیا۔دریں اثنا، چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں نے تیزی سے توسیع کی ہے، رجسٹرڈ ایس ایم ایز کی تعداد 60 ملین سے تجاوز کر گئی ہے اور ملک بھر میں 140,000 سے زیادہ "خصوصی اور جدید ترین" ایس ایم ایز کو فروغ دیا گیا ہے۔