ریوینیو جنریٹ کرنے والے سرکاری محکمے ملکی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں، وزیر قانون آ فتاب عالم

جمعہ 12 ستمبر 2025 22:39

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 12 ستمبر2025ء) خیبر پختونخوا کے وزیر قانون، انسانی حقوق و پارلیمانی امور آفتاب عالم ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ ریوینیو جنریٹ کرنے والے سرکاری محکمے ملکی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں۔ یہ ادارے قومی خزانے کو مضبوط بنانے کے ساتھ ساتھ ترقیاتی منصوبوں اور عوامی فلاحی سکیموں کے لیے وسائل فراہم کرتے ہیں اور مالی خود کفالت کی راہ ہموار کرتے ہیں۔

انہوں نے یہ بات محکمہ معدنیات و معدنی ترقی خیبرپختونخوا کے حکام کے ساتھ اپنے دفتر پشاور میں منعقدہ ایک خصوصی اجلاس کے دوران کہی۔ اجلاس میں چیف کمشنر کمشنریٹ آف مائنز اینڈ منرلز محمد طاہر، ڈائریکٹر اشفاق احمد سلیم، ایڈیشنل سیکرٹری نصر علی، ڈپٹی کمشنر بلال خان اور انسپکٹر سجاول شاہ نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

اجلاس میں صوبے بالخصوص کوہاٹ اور درہ آدم خیل کے معدنی وسائل، ان کی مد میں قومی خزانے کو ہونے والے فائدے اور رائلٹی کی شکل میں عوامی فلاح پر خرچ ہونے والے فنڈز کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی۔

حکام کے مطابق کوہاٹ میں اس وقت 400 کے قریب کوئلے کے کان ہیں جن سے سال 2019۔20 سے لے کر 2024۔25 تک اربوں روپے قومی خزانے میں جمع ہوئے جبکہ 2025۔26 کے لیے 920 ملین روپے کے بیس ریٹ پر ایکسپریشن آف انٹرسٹ جاری کیا گیا ہے۔اجلاس میں بتایا گیا کہ گزشتہ دس سالوں میں بیماریوں کے علاج، پینے کے صاف پانی کی فراہمی، عام فلاح و بہبود، اسکالرشپ، معذور افراد کی معاونت اور کان کنوں کے جاں بحق ہونے کی صورت میں ان کے اہل خانہ کی امداد کے لیے 113 ملین روپے جاری کیے جا چکے ہیں۔

وزیر قانون آفتاب عالم ایڈووکیٹ نے کہا کہ معدنیات نکالنے کے دوران علاقے کو بیماریوں، معذوری، اور پینے کے صاف پانی کی عدم دستیابی جیسے مسائل کا سامنا ہے، اس لیے رائلٹی کی مد میں ملنے والی رقم کا ایک حصہ ان مسائل کے حل کے لیے مختص کرنا ناگزیر ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور اس معاملے میں خصوصی دلچسپی لے رہے ہیں اور اس حوالے سے مکمل دستاویزی تفصیلات طلب کی گئی ہیں۔

آفتاب عالم ایڈووکیٹ نے کہا کہ چونکہ درہ آدم خیل اور کوہاٹ معدنیات کی مد میں قومی خزانے کو بڑا فائدہ دے رہے ہیں، اس لیے ضروری ہے کہ وہاں کے کم آمدنی والے طبقات کی فلاح و بہبود کے لیے مزید ریلیف فراہم کیا جائے اور محکمہ معدنیات اس ضمن میں ٹھوس اقدامات اٹھانے کے لیے اقدامات اٹھائے ۔