رواں سال خیبر پختونخوا حکومت نے 63 میگاواٹ کے 3 پن بجلی منصوبے مکمل کئے، سیکرٹری توانائی محمدزبیرخان

اتوار 14 ستمبر 2025 21:20

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 ستمبر2025ء) خیبر پختونخوا حکومت اپنے وسائل سے توانائی کے جاری منصوبوں پر تیزی سے کام کررہی ہے،رواں سال پن بجلی کے 3 اہم منصوبے کامیابی کے ساتھ مکمل کرلئے گئے ہیں جن سے مجموعی طورپر 63 میگاواٹ بجلی کی پیداوار شروع ہو چکی ہے، ان منصوبوں کی تکمیل سے صوبے کوسالانہ 4.4 ارب روپے کی آمدن متوقع ہے،اسی طرح ضلع سوات میں توانائی کے 3 فلیگ شپ منصوبوں پر بھی کام تیزی سے جاری ہے جن سے 330 میگاواٹ بجلی کی پیداوار آئندہ 2 سالوں میں شروع ہوجائے گی۔

ان خیالات کا اظہار سیکرٹری توانائی و برقیات محمد زبیرخان نے پیڈو ہاؤس میں پن بجلی کے جاری 7 اہم منصوبوں پر ہونے والی پیش رفت کے حوالے سے جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں چیف ایگزیکٹو پیڈو نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ رواں سال 63 میگاواٹ کے تین اہم پن بجلی منصوبے 40.8 میگاواٹ کوٹو دیر،11.8میگاواٹ کروڑہ شانگلہ اور 10.2میگاواٹ جبوڑی مانسہرہ کامیابی کے ساتھ مکمل کرلئے گئے ہیں۔

(جاری ہے)

اسی طرح 7منصوبوں جن میں 300 میگاواٹ بالاکوٹ مانسہرہ،157میگاواٹ مدین سوات،88 میگاواٹ گبرال کالام، 84 میگاواٹ مٹلتان سوات، 69 میگاواٹ لاوی چترال، 10.5میگاواٹ چپری چارخیل کرم اور6.9 میگاواٹ مجاہدین پاور پراجیکٹ تورغر منصوبوں پر تیزی سے کام جاری ہے جبکہ سوات کوریڈور پر 40 کلومیٹر طویل ٹرانسمیشن لائن بچھانے پر بھی کام تیز کردیا گیا ہے جو آئندہ سال مکمل کرلیا جائے گا جس کی تکمیل سے صوبے کے صنعتی شعبے کو سستی بجلی فروخت کی جائے گی۔

اس موقع پر سیکرٹری توانائی نے مٹلتان سے مدین تک 40 کلو میٹر طویل 132/220 کے وی ٹرانسمشن لائن منصوبے کو آنے والے دنوں میں انتہائی اہم قرار دیتے ہوئے منصوبے کو آئندہ سال میں ہر صورت مکمل کرنے پر زور دیا۔ علاوہ ازیں صوبے کے سب سے بڑے منصوبے 300 میگاواٹ بالاکوٹ پر بھی متعلقہ پراجیکٹ ڈائریکٹر کو کام مزید تیز کرنے کی ہدایات جاری کیں۔ سیکرٹری توانائی نے سوات میں عالمی بینک کے تعاون سے شروع کئے گئے 157میگاواٹ مدین سوات اور 88 میگاواٹ گبرال کالام منصوبوں کے متعلقہ پراجیکٹ ڈائریکٹرز کو امور جلد نمٹانے پر زور دیا۔

سیکرٹری توانائی محمد زبیر خان نے تمام پراجیکٹ ڈائریکٹرز اور پیڈو افسران کو خبردار کیا کہ گین چارٹ کے ذریعے تمام جاری منصوبوں کی پیش رفت کی نگرانی کی جا رہی ہے لہٰذا اب کسی بھی قسم کی تاخیرکی گنجائش نہیں ہے۔

متعلقہ عنوان :