ڈونلڈ ٹرمپ کا ’نیویارک ٹائمز‘ کے خلاف ہتکِ عزت کا مقدمہ

DW ڈی ڈبلیو منگل 16 ستمبر 2025 14:40

ڈونلڈ ٹرمپ کا ’نیویارک ٹائمز‘ کے خلاف ہتکِ عزت کا مقدمہ

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 16 ستمبر 2025ء) سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’’ٹروتھ سوشل‘‘ پر ایک پوسٹ میں ٹرمپ نے نیویارک ٹائمز پر اپنے خلاف جھوٹ بولنے اور بدنام کرنے کا الزام لگایا، اور کہا کہ یہ اخبار اب ''انتہا پسند بائیں بازو کی ڈیموکریٹ پارٹی کا عملی ترجمان‘‘ بن چکا ہے۔

ٹرمپ نے کہا کہ نیویارک ٹائمز نے 2024 کے انتخابات میں سابق صدارتی امیدوار کمالا ہیرس کی حمایت کی تھی۔

ٹرمپ نے کہا کہ وہ جس رقم کا مطالبہ کر رہے ہیں، وہ نیویارک ٹائمز کمپنی کی موجودہ مارکیٹ ویلیو (تقریباً 9.65 ارب ڈالر) سے بھی زیادہ ہے۔

ٹرمپ نے اخبار کی کوریج کی کوئی مخصوص مثال نہیں دی، لیکن یہ ضرور کہا کہ ٹائمز نے ''آپ کے پسندیدہ صدر (مجھے!)، میرے خاندان، کاروبار، امریکہ فرسٹ موومنٹ(میگا) اور ہماری قوم کے بارے میں دہائیوں سے جھوٹ بولنے کے طریقے کو اپنایا ہے۔

(جاری ہے)

‘‘

ٹرمپ نے لکھا، ''نیویارک ٹائمز کو بہت عرصے سے میرے خلاف جھوٹ بولنے، بدنام کرنے اور ہتکِ عزت کرنے کی کھلی چھوٹ ملی ہوئی ہے، اور اب یہ سلسلہ ختم ہوتا ہے!‘‘

ٹرمپ کے مطابق یہ مقدمہ فلوریڈا میں دائر کیا جا رہا ہے۔ نیویارک ٹائمز نے فوری طور پر اس بارے میں کوئی تبصرہ نہیں کیا۔

ٹرمپ پہلے بھی میڈیا اداروں کو نشانہ بناچکے ہیں

ٹرمپ نے دوسری مرتبہ صدر کا عہدہ سنبھالنے کے بعد دیگر میڈیا اداروں کو بھی قانونی کارروائی کا نشانہ بنایا ہے۔

جن میں جولائی میں وال اسٹریٹ جرنل اور میڈیا ٹائیکون روپرٹ مرڈوک کے خلاف 10 ارب ڈالر کے ہتکِ عزت کے مقدمے کا اندراج بھی شامل ہے۔ یہ مقدمہ اس وقت دائر کیا گیا جب اخبار نے ایک رپورٹ شائع کی جس میں ٹرمپ کے امیر فنانسر جیفری ایپسٹین کے ساتھ تعلقات پر روشنی ڈالی گئی تھی۔

جولائی میں، پیرا ماؤنٹ گلوبل نے ٹرمپ کے ساتھ تصفیہ کیا تھا، جس میں الزام لگایا گیا تھا کہ کمپنی کے سی بی ایس نیوز نیٹ ورک نے انتخابی عمل میں مداخلت کی تھی جب اُس نے اکتوبر میں اس وقت کی نائب صدر کمالا ہیرس کا "60 منٹس" انٹرویو دو مختلف شکلوں میں نشر کیا تھا۔

دسمبر میں، ٹرمپ نے والٹ ڈزنی کمپنی کے اے بی سی کے ساتھ بھی تصفیہ کیا، جس کے تحت نیٹ ورک نے 1.5 کروڑ ڈالر ٹرمپ کے مستقبل کے صدارتی فاؤنڈیشن یا میوزیم کو دینے پر اتفاق کیا۔

یہ مقدمہ اس الزام سے متعلق تھا کہ نیٹ ورک کے ایک اینکر نے ٹرمپ کے خلاف ماضی کے ایک عدالتی فیصلے کو بیان کرتے ہوئے انہیں بدنام کیا تھا۔

ٹرمپ نے اپنی تازہ ترین پوسٹ میں ان تصفیوں کا حوالہ دیتے ہوئے دعویٰ کیا کہ یہ ایک ''طویل مدتی منصوبہ بندی اور مسلسل بدسلوکی‘‘ کا ثبوت ہے، جو ''ناقابلِ قبول اور غیر قانونی‘‘ ہے۔

ادارت: صلاح الدین زین