پشاور: دہشتگردی سے متاثرہ اقلیتی خاندانوں کی مالی معاونت کیلئے کوششیں تیز

منگل 16 ستمبر 2025 16:33

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 ستمبر2025ء) صوبائِی دارالحکومت پشاور میں محکمہ اوقاف و مذہبی امور خیبرپختونخوا کی جانب سے اضلاع کی سطح پر دہشتگردی سے متاثرہ اقلیتی خاندانوں کی مالی معاونت کیلئے کوششیں تیز کر دی گئی ہیں۔ محکمہ اوقاف و مذہبی امور خیبرپختونخوا تر جمان کے مطابق اس حوالے سے محکمہ اوقاف نے 2013 سے لے کر اب تک متاثرہ اقلیتی خاندانوں کا ڈیٹا فراہمی کے لیے متعلقہ ادروں کو خط لکھ دیا۔

خط میں لکھا گیا ہے کہ صوبے کے تمام ڈپٹی کمشنرز دہشت گردی کے متاثرہ خاندانوں کا مکمل ڈیٹا فراہم کریں، دہشت گردی سے متاثرہ اقلیتی خاندانوں کا ڈیٹا 10 دن کے اندر فراہم کیا جائے۔ اس حوالے سے وزیراعلی کے فوکل پرسن برائے اقلیتی امور وزیر زادہ نے بتایا کہ توقع ہے کہ ستمبر کے اختتام تک وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا کی زیر صدارت ایک اہم اجلاس طلب کیا جائے گا، جس میں دہشت گردی سے متاثرہ خاندانوں کے لیے مالی معاونت کے فیصلے کیے جائیں گے۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ یہ معاملہ بالخصوص آل سینٹ چرچ پشاور کے شہداء اور متاثرین پر مرکوز ہے، دہشت گردی کے متاثرین کی بحالی کا ایکٹ 2020 میں منظور ہوا، اور 2021 میں باقاعدہ نافذ ہوا، تاہم بدقسمتی سے پی ٹی آئی حکومت کے خاتمے کے بعد یہ عمل معطل رہا۔ وزیر زادہ نے مزید بتایا کہ طویل عرصہ جاری رہنے والی نگران حکومت کے دوران اسے مکمل طور پر نظرانداز کیا گیا، جبکہ اب موجودہ حکومت نے اس عمل کو دوبارہ فعال کر کے متاثرہ خاندانوں کو ان کے حق کا ریلیف فراہم کرنے کی سنجیدہ کوشش شروع کر دی ہے۔