آئی اے ای اے معاہدے کے بعد یورپ نے اپنا موقف سخت کر لیا ہے ، ایران

بدھ 17 ستمبر 2025 16:33

تہران (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 ستمبر2025ء) ایران کے صدر کے معاون اور ایٹمی توانائی کے ادارے کے سربراہ محمد اسلامی نے اپنے ویانا کے دورے کو "مثبت" قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس میں کئی اہم پیش رفتیں ہوئی ہیں لیکن اس معاہدے کے بعد یورپ نے اپنا موقف سخت کر لیا ہے ۔ایرانی خبر رساں ایجنسی تنسیم کے مطابق محمد اسلامی نے آسٹریا میں 15 سے 19 ستمبر تک جاری انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی (آئی اے ای اے) کی 69 ویں جنرل کانفرنس میں اپنی تقریر کے بعد کہا کہ اس اجلاس میں ہماری موجودگی اور حقائق پیش کرنے سے یہ فائدہ ہوا کہ میدان خالی نہیں چھوڑا گیا اور ایران کے خلاف وہ یک طرفہ بیانیہ بنا جواب نہ رہا جو ہمیں نگرانی سے باہر اور ہمارے ایٹمی پروگرام کو منحرف دکھانے کی کوشش کرتا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید وضاحت کی کہ ایک اور اہم نکتہ وہ معاہدہ ہے جو ایٹمی توانائی ایجنسی کے ساتھ طے پایا ہے۔ کچھ عرصہ پہلے تک یورپی ممالک ہمارے تعاون کو اپنے لیے بنیادی شرط قرار دے رہے تھے، لیکن جیسے ہی ایرانی وزیر خارجہ اور ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل کے درمیان معاہدہ ہوا، یورپی ممالک کی جانب سے مزید سخت رویہ سامنے آیا۔ایرانی عہدے دار نے زور دیا کہ ہمارے ملک کو دی گئی حفاظتی ضمانتوں کے نظام میں ایک نیا طریقہ کار متعین ہونا چاہیے، جو یہ واضح کرے کہ اگر کسی ملک کی ایٹمی تنصیبات پر فوجی حملہ ہو تو معائنہ نظام کس طرح عمل کرے گا۔ خاص طور پر اس لیے کہ ہمارے پاس پارلیمنٹ کا قانون موجود ہے جس کے دائرے میں رہنا لازمی ہے۔