اقوام متحدہ میں چین کی عالمی برادری سے افغانستان سے رابطے جاری رکھنے کی اپیل

جمعرات 18 ستمبر 2025 09:20

اقوام متحدہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 ستمبر2025ء) اقوام متحدہ میں چین نے عالمی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ افغانستان سے رابطے اور تعاون کا سلسلہ جاری رکھے۔اقوام متحدہ میں چین کے نائب مستقل مندوب گینگ شوانگ نےکہا کہ اگرچہ افغانستان کی مجموعی صورتِ حال اس وقت مستحکم ہے، تاہم انسانی بحران، ترقی، انسانی حقوق اور انسداد دہشت گردی کے حوالے سے کئی چیلنجز اب بھی درپیش ہیں۔

چین کے نمائندے نے کہا کہ عالمی برادری کو افغانستان کے حوالے سے ایک منصفانہ، معروضی، اور حقیقت پسندانہ رویہ اختیار کرنا چاہیے تاکہ ملک کو درست راہ پر گامزن کیا جا سکے اور اسے عالمی برادری میں مؤثر طور پر شامل کیا جا سکے۔گینگ شوانگ نے کہا کہ افغانستان کی عالمی نظام میں شمولیت ایک تدریجی عمل ہے جس کے لیے طویل مدتی عزم اور مستقل روابط ناگزیر ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کی حالیہ رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ افغانستان میں دہشت گردی کا خطرہ بدستور موجود ہے، اور اس ضمن میں افغان حکومت کو علاقائی تعاون کے ساتھ انسداد دہشت گردی کے اقدامات کو مزید مؤثر بنانا ہوگا۔ انہوں نے زور دیا کہ دہشت گردی کے خلاف عالمی کوششوں میں دہرا معیار اور سیاسی مفادات کو شامل نہ کیا جائے، بلکہ عالمی تعاون کو فروغ دیا جائے۔

چین کے مندوب نے انسانی بحران کی شدت کے پیش نظر عالمی عطیہ دہندگان سے اپیل کی کہ وہ اپنی امداد میں اضافہ کریں اور انسانی بنیادوں پر دی جانے والی مدد کو سیاسی رنگ نہ دیں۔ انہوں نے ایک مخصوص ملک پر زور دیا کہ وہ اپنی تاریخی ذمہ داریاں پوری کرے، افغان عوام کے لیے امداد بحال کرے، یکطرفہ پابندیاں ختم کرے اور انسانی بنیادوں پر تعاون کو یقینی بنائے۔

گینگ شوانگ نے افغانستان میں خواتین کے بنیادی حقوق، تعلیم، صحت، روزگار اور عوامی زندگی میں شرکت کو بھی ملک کے مستقبل کے لیے ناگزیر قرار دیا اور افغان حکومت سے اعتدال پسند اور جامع حکمرانی اپنانے کی اپیل کی۔آخر میں، چینی مندوب نے کہا کہ چین، بطور ایک دوست ہمسایہ، افغانستان کے ساتھ علاقائی روابط، اقتصادی و تجارتی تعاون کو فروغ دینے کے لیے تیار ہے اور ملک میں پائیدار امن و استحکام کے لیے تمام فریقین کے ساتھ مل کر کام کرنے کا خواہاں ہے۔