کمبوڈیا میں پاکستانیوں کے انسانی اعضاء کی فروخت کا انکشاف

جمعہ 19 ستمبر 2025 11:48

کمبوڈیا میں پاکستانیوں کے انسانی اعضاء کی فروخت کا انکشاف
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 ستمبر2025ء)جنوبی ایشائی ملک کمبوڈیا میں پاکستانی شہریوں پر بہیمانہ مظالم اور انسانی اعضاء کی فروخت کا انکشاف ہوا ہے۔تفصیلا ت کے مطابق قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے اوورسیز پاکستانیز اور انسانی حقوق نے ایک سال میں 18 ہزار پاکستانیوں کے کمبوڈیا جانے پر وزرات داخلہ پر برہمی کا اظہار کیا۔

چیئرمین کمیٹی نے کہاکہ ایف آئی اے کمبوڈیا جانے والے افراد کی سہولت کاری کر رہا ہے۔اراکین نے کہاکہ تھائی لینڈ اور ویتنام کی ہمسایہ ریاست میں پاکستانیوں کو یرغمال بنانے،کرنٹ لگانے،بھتہ لینے کی شکایات عام ہیں، جسمانی اعضاء تک نکال لئے جانتے ہیں۔کمیٹی چیئرمین آغارفیع اللہ نے بڑے سوالات اٹھاتے ہوئے کہاکہ ڈی جی بیورو آف امیگریشن کا عہدہ خالی کیوں ہی ،تمام اختیارات کیا قائم مقام ڈی جی کے پاس ہیں ،وزارت خارجہ نے اگر 700 افراد ریسکیو کئے تو پھر ایک سال میں مزید 18 ہزار پاکستانی کمبوڈیا کیسے چلے گئی ۔

(جاری ہے)

کمیٹی چیئرمین آغا رفیع اللہ نے کہاکہ جو کمبوڈیا میں لوگ فراڈ کے ذریعے لے کے جاتے ہیں وہاں پر جا کے ان کے مختلف اعضاء بیچے جاتے ہیں، کمپلنٹس کافی آئی تھیں جس ایشو کو ہم نے اٹھایا اور وہاں پر لوگوں کو ریکور کروایا ایک سال کے اندر اندر 18 ہزار لوگ جا رہے ہیں، کمبوڈیا میں جہاں پر نہ کوئی سیاحت کی جگہ ہے نہ کوئی بزنس ہے نہ کچھ اور ہے۔کمیٹی رکن مہرین بھٹو نے کہاکہ ملک کے پڑھے لکھے پروفیشنلز نے اوورسیز جانا ہی ترجیح بنا رکھا ہے ،جبکہ وزارت اوورسیز کے حکام نے بتایاہے کہ2024-25میں پاکستانیوں نے بیرون ملک سے 38 ارب ڈالر کی ترسیلات زر وطن بھیجیں۔