ابوظہبی حکومت کی مصنوعی ذہانت پر مبنی خدمات میں اہم پیشرفت

منگل 30 ستمبر 2025 16:05

ابوظہبی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 30 ستمبر2025ء) ابوظہبی کے محکمہ گورنمنٹ انیبلمنٹ (ڈی جی ای) نے اعلان کیا ہے کہ ابوظہبی حکومت نے اپنے تمام سرکاری اداروں میں مصنوعی ذہانت (اے آئی) کے استعمال کو عملی سطح پر پہنچایا ہے، یہ پیشرفت حکومت کی اس ویژن کی عکاسی کرتی ہے جس کا مقصد روایتی طرز حکمرانی کو تبدیل کرتے ہوئے شہریوں کو جدید، خودکار اور شخصی خدمات فراہم کرنا ہے۔

اماراتی نیوز ایجنسی ’’وام‘‘ کے مطابق ڈی جی ای نے اعلان کیا کہ وہ اکتوبر میں ہونے والی جیٹکس گلوبل 2025 نمائش میں TAMM 4.0 پلیٹ فارم پیش کریں گے،TAMM 4.0 کو دنیا کا سب سے جدید اے آئی-نیٹو (مصنوعی ذہانت پر مبنی) حکومتی پلیٹ فارم قرار دیا جا رہا ہے۔ یہ پلیٹ فارم شہریوں کی زندگی کے اہم مراحل کو سمجھتے ہوئے ان کے لیے پیشگی، خودکار اور شخصی خدمات فراہم کرتا ہے، جس سے سرکاری معاملات میں روایتی طرز کی درخواستوں اور فارموں کی ضرورت کم ہو جاتی ہے۔

(جاری ہے)

اس نظام میں مشین لرننگ کی مدد سے سروس ڈیلیوری کی پیشگوئی، متعدد زبانوں میں رہنمائی فراہم کرنے والا کانٹیکسچوئل اے آئی، اور روزمرہ منظوریوں و جانچ پڑتال کے لیے پیشگی فیصلہ سازی جیسے نمایاں فیچرز شامل ہیں۔ اس سے شہریوں کو دہرائے جانے والے کاموں سے نجات ملتی ہے اور سرکاری ملازمین کو انسانی تعامل پر زیادہ توجہ دینے کا موقع ملتا ہے۔

اس موقع پر محکمہ گورنمنٹ انیبلمنٹ کے چیئرمین احمد تمیم ہشام الکتاب نے کہاکہ ہمارا ہدف ایک ایسی حکومت کی تشکیل ہے جو بالکل ویسی ہی آسان اور فطری ہو جیسا کہ لوگ اپنی روزمرہ ٹیکنالوجی استعمال کرتے ہیں۔ TAMM 4.0 اسی وژن کا عملی مظہر ہے۔ابوظہبی نے اب تک 40 سے زائد سرکاری اداروں میں 100 سے زیادہ مصنوعی ذہانت پر مبنی منصوبوں کو آزمائشی مرحلے سے نکال کر مکمل طور پر عملی سطح پر منتقل کر دیا ہے، ان منصوبوں کا مقصد حکومتی خدمات کو زیادہ مؤثر، خودکار اور شہری دوست بنانا ہے۔

ان میں وہ نظام شامل ہیں جو شہریوں کی زندگی کے مختلف مراحل کی پیشگی نگرانی کرتے ہیں اور ان سے متعلقہ سرکاری خدمات کو خودکار طریقے سے متحرک کرتے ہیں۔اس کے علاوہ، کاروباری سرگرمیوں کا تجزیہ کر کے فوری رہنمائی فراہم کرنے والا ذہین کمپلائنس نظام بھی فعال کیا گیا ہے۔مشین لرننگ کی مدد سے وسائل کی دانشمندانہ تقسیم ممکن بنائی گئی ہے، جس کے تحت سروسز کی طلب کی پیشگوئی کر کے عملے کی مؤثر تعیناتی کی جاتی ہے۔

اسی طرح، مصنوعی ذہانت کے ذریعے اب شہریوں کو 15 سے زائد زبانوں میں قدرتی اور آسان انداز میں خدمات فراہم کی جا رہی ہیں، جس سے حکومتی خدمات مزید قابلِ رسائی ہو گئی ہیں۔مزید برآں، محکمہ گورنمنٹ انیبلمنٹ نے اے آئی مجالس کا آغاز بھی کیا ہے، جہاں روایتی مجلس کے ماحول میں شہریوں اور رہائشیوں کو مصنوعی ذہانت کی عملی افادیت اور اس کے ذمہ دارانہ استعمال پر آگاہی فراہم کی جاتی ہے۔

یہ پروگرام ثقافت اور جدید ٹیکنالوجی کو آپس میں جوڑتے ہوئے معاشرتی شمولیت کو فروغ دیتے ہیں۔ابوظہبی حکومت اس وقت 30,000 سے زائد سرکاری ملازمین میں سے 95 فیصد کو AI ٹریننگ دے چکی ہے، جو ایک بڑی انتظامی تبدیلی کی علامت ہے۔ اس تربیتی پروگرام میں صرف تکنیکی مہارتیں ہی نہیں بلکہ اخلاقی اصولوں پر مبنی اے آئی کے استعمال کو بھی شامل کیا گیا ہے، تاکہ ٹیکنالوجی انسانی خدمت کے عمل کو تقویت دے اور اس کی جگہ نہ لے۔

اس ٹیکنالوجی کو مؤثر انداز میں نافذ کرنے کے لیے ہر سرکاری ادارے میں چیف ڈیٹا اینڈ اے آئی آفیسر تعینات کیا گیا ہے، جو متعلقہ ادارے میں اے آئی کے نفاذ، گورننس اور اختراع کے ذمہ دار ہوں گے۔ابوظہبی حکومت کی ڈیجیٹل اسٹریٹیجی 2025–2027 کا ہدف ہے کہ وہ 2027 تک دنیا کی پہلی مکمل طور پر اے آئی-نیٹو حکومت بن جائے۔ اس وژن کے لیے 13 ارب درہم کی سرمایہ کاری مختص کی گئی ہے۔

اس منصوبے کے کلیدی ستونوں میں مکمل سورین کلاؤڈ اپنانا، ہر سروس میں AI کا انضمام، ڈیٹا پر مبنی فیصلے، ڈیجیٹل فریم ورک کا اتحاد اور مضبوط سائبر سیکیورٹی شامل ہیں۔یہ حکمت عملی صرف ڈیجیٹائزیشن نہیں بلکہ پورے حکومتی نظام کو خودکار اور اسمارٹ بنانے کی طرف ایک جامع قدم ہے، جس میں تکنیکی شراکت داروں، کاروباری افراد اور اختراع کاروں کے ساتھ مل کر شہریوں، کاروباری اداروں اور رہائشیوں کی ضروریات کو پیشگی انداز میں پورا کیا جا سکے گا۔