دہشت ردوں کا کوئی مذہب نہیں ،معصوم انسانوں کے جانوں سے کھیلنے والے کسی رعایت کے مستحق نہیں،جمعیت علماء اسلام ضلع کوئٹہ

منگل 30 ستمبر 2025 20:55

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 ستمبر2025ء) جمعیت علماء اسلام ضلع کوئٹہ کے امیر شیخ الحدیث مولانا حافظ حسین احمد شرودی حاجی عبدالصادق نورزئی مولانا شاہ محمد حاجی سید عبدالواحد آغا مولانا محمد ساسولی مولانا محمد ہاشم خیشکی مولانا حفیظ اللہ ضلعی سیکرٹری اطلاعات مولانا محمد طاہر توحیدی معاون سیکرٹری اطلاعات مولانا مفتی نیک محمد فاروقی رحیم الدین ایڈووکیٹ نعمت افغان چوہدری محمد عاطف مولانا عبد الحنان مولانا ضیائ الرحمن فاروقی مولانا مفتی عبیداللہ آغا اللہ دوست ایڈوکیٹ ٹکری محمد جان لانگو ودیگر نے کہا کہ ایف سی ہیڈ کوارٹر پر ہونے والے افسوس ناک واقعے اور اس کے نتیجے میں ہونے والے جانی نقصان پر گہرے رنج و غم اور دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم اس واقعے کو ملک میں امن و امان کی فضا کے لیے ایک تشویشناک صورتحال سمجھتے ہیں اور ہر طرح کے تشدد اور بدامنی کے عمل کو نہ صرف غیر اسلامی بلکہ معاشرتی امن کے خلاف ایک بڑا چیلنج قرار دیتے ہیں انہوں نے کہا کہ انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کا کوئی مذہب نہیں ہے معصوم انسانوں کے جانوں سے کھیلنے والے کسی رعایت کے مستحق نہیں ہیں سیکورٹی ادارے شرپسند عناصر کی بخکنی ٹھوس اقدامات کریں انہوں نے کہا کہ اس سانحے میں ایف سی کے جوانوں اور معصوم شہریوں کی شہادت پر ہمارا دل دکھی ہے جمعیت علماء اسلام ضلع کوئٹہ شہداء کے خاندانوں کے غم میں برابر کی شریک ہے اور ان کے لیے صبر جمیل کی دعا کرتی ہے۔

(جاری ہے)

ل ہم زخمیوں کی جلد اور مکمل صحت یابی کے لیے بھی دعاگو ہیں انہوں نے کہا کہ جمعیت علمائ اسلام ضلع کوئٹہ کے رہنما وں نے کہا کہ ایسے واقعات ہماری قوم اور معاشرے کے لیے لمح? فکریہ ہیں حکومت کی بنیادی ذمہ داری ہے کہ وہ شہریوں کو مکمل تحفظ فراہم کرے۔ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ حکومت امن و امان کی صورتحال کا حکمت اور تدبر سے جائزہ لے، اور ایسا جامع روڈ میپ تشکیل دے جس سے صوبے میں پائیدار اور دیرپا امن قائم ہو سکے۔

ضرورت اس امر کی ہے کہ ایسے عناصر کی وجوہات اور محرکات کو سمجھا جائے جو معاشرے میں بے چینی پھیلاتے ہیں، اور اصلاح کے لیے مؤثر اقدامات کیے جائیں جمعیت علماء اسلام ضلع کوئٹہ صوبہ کے تمام سیاسی قیادت اور عوام الناس سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ تحمل اور برداشت کا مظاہرہ کریں اور صوبے میں امن کی بحالی کی کوششوں میں اپنا مثبت کردار ادا کریں ملکی اور صوبائی سلامتی کے لیے ایکجھیتی کا مظاہرہ کرنا ہو گا۔