ماہرین زراعت نے اکتوبر میں درمیانی بارشوں والے علاقوں کو مسور کی موسم ربیع کی کاشت کیلئے موزوں قرار دیدیا

بدھ 1 اکتوبر 2025 14:30

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 01 اکتوبر2025ء) ماہرین زراعت نے ماہ اکتوبر میں درمیانی بارشوں والے علاقوں کو مسور کی موسم ربیع کی کاشت کیلئے موزوں قرار دیا ہے اور کہاہے کہ مذکورہ فصل نیم گرم آب وہوامیں بہترین پیداواردیتی ہے اور چونکہ مسور میں چنے اور دوسرے پھلی دار اجناس کی نسبت سردی برداشت کرنے کی زیادہ صلاحیت ہوتی ہے اسلئے قدرے گرم موسم اور خشک سالی کو بھی برداشت کیاجاسکتاہے تاہم زیادہ بارشوں والے علاقے اس کی فصل کو متاثر کرتے ہیں مگر یہ فصل کم ذرخیز اور درمیانی ذرخیز زمینوں میں کامیابی سے کاشت کی جاسکتی ہے نیز زیادہ ذرخیز زمینوں میں اس کی نباتاتی پیداوار بڑھ جاتی ہے اور شاخوں کا وزن زیادہ ہو جانے سے فصل کے لیٹ جانے کا احتمال ہوتا ہے لہٰذاکاشتکار مسور کی کاشت کیلئے زمین کی تیاری کے سلسلہ میں ایک مرتبہ مٹی پلٹنے والا ہل ضرور چلائیں کیونکہ اس سے جڑی بوٹیاں تلف اور زمین میں دب کر گل سڑ جاتی اورکہ کھاد کا کام دیتی ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ بارانی علاقوں میں مسور کی جدید اور ترقی دادہ اقسام نیاب مسور 2006 اور چکوال مسور کاشت کی جائیں جبکہ بارانی علاقوں میں مسور کی کاشت اکتوبر میں کرلینی چاہیے ورنہ پیداوار میں کمی کا اندیشہ رہتا ہے اسی طرح اچھی پیداوار حاصل کرنے کیلئے صحت مند اور خالص بیج استعمال کرنا چاہیے جبکہ پودوں کی مطلوبہ تعداد2 لاکھ70 ہزار سے3 لاکھ60 ہزار فی ایکڑ حاصل کرنے کیلئے 8 سے12کلو گرام بیج فی ایکڑ استعمال کرنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ اس سے جڑی بوٹیوں میں پلنے والے کیڑوں اور بیماریوں کا خاتمہ بھی ہو جاتااور زمین میں وتر بھی محفوظ رہتا ہے۔انہوں نے کہاکہ بوقت کاشت ایک سے دو مرتبہ ہل چلا کر سہاگہ دینے سے زمین فصل کی کاشت کیلئے تیار ہوجاتی ہے اسی طرح بوائی کے وقت کھیت کا ہموار اور جڑی بوٹیوں سے پاک ہونا از حدضروری ہے۔انہوں نے کہاکہ کاشتکاروں کو مسور کی اچھی پیداور حاصل کرنے کیلئے ایک بوری ڈی اے پی اور آدھی بوری پوٹاشیم سلفیٹ یا آدھی بوری یوریا،اڑھائی بوری سنگل سپر فاسفیٹ اور آدھی بوری پوٹاشیم سلفیٹ فی ایکڑ استعمال کرنا چاہیے۔

انہوں نے کہاکہ کھاد کی سفارش کردہ پوری مقدار زمین کی تیاری کے دوران ہی کھیت میں بذریعہ چھٹہ ڈال دینی چاہیے یا سنگل رو کاٹن ڈرل دستیاب ہونے کی صورت میں بیجوں کی لائن کے متوازی 2 سے 3 اِنچ کے فاصلے پر کھاد بذریعہ ڈرل ڈال دینا زیادہ مفید ہے۔

متعلقہ عنوان :