طالبان حکومت انٹرنیٹ کی حالیہ بندش کو ختم کرے، اقوام متحدہ کا مطالبہ

انٹرنیٹ اور موبائل فون سروسز پر یہ پابندی افغانستان کے لیے نقصان دہ ہے،ردعمل

بدھ 1 اکتوبر 2025 23:34

اقوام متحدہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 اکتوبر2025ء)اقوام متحدہ نے افغانستان کی طالبان حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ انٹرنیٹ کی حالیہ بندش کو ختم کرے۔عرب ٹی وی کے مطابق اقوام متحدہ کی انسانی بنیادوں پر امور کو دیکھنے والے رابطہ کار برائے افغانستان اندریکا ریٹویٹے نے کہاکہ موبائل فون سروسز کو بھی افغانستان میں بحال کیا جائے۔

بیان میں کہا گیا کہ انٹرنیٹ اور موبائل فون سروسز پر یہ پابندی افغانستان کے لیے نقصان دہ ہے کیونکہ وہ پہلے ہی کئی طرح کے بحرانوں سے دو چار ہے۔ان کا کہنا ہے کہ طالبان حکومت کی طرف سے موبائل اور انٹرنیٹ سروس کا شٹ ڈان پیر کے روز سے شروع ہوا ہے۔ جو ہر آنے والے لمحے میں کاروباری سرگرمیوں اور شہریوں کے دیگر معمولات کو متاثر کر رہا ہے حتی کہ انتہائی ضروری انسانی امور حتی کہ طبی امداد کے امور بھی متاثر ہو رہے ہیں۔

(جاری ہے)

اقوام متحدہ کے رابطہ کار کابل میں موجود تھیں اور جنیوا میں صحافیوں سے سیٹلائٹ لنک اپ کے ذریعے بات کرتے ہوئے کہا کہ بحرانوں میں گھرے ہوئے افغانستان کے لیے یہ ایک اور بحران ہے۔ خوامخواہ ایک غیر ضروری اقدام کر کے یہ خراب صورتحال پیدا کی جا رہی ہے۔ انٹرنیٹ کی اس طرح کی رکاوٹ پیدا کر کے لوگوں کی زندگیوں اور روزمرہ معمولات کو متاثر کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے مزید کہا اقوام متحدہ کا سٹاف اس بندش کی وجہ سے مواصلات کی انتہائی گھمبیر صورتحال سے دوچار ہو گیا ہے۔ حتی کہ سٹاف کا لینڈ لائن بھی اس بندش سے متاثر ہو رہا ہے۔ ہم افغانستان کی حکومت سے اس سلسلے میں رابطے میں ہیں اور ان سے کہہ رہے ہیں کہ لوگوں کے لیے انٹرنیٹ اور موبائل سروس بحال کریں۔ ہماری کوشش ہے کہ ہم متعلقہ حکام تک پہنچیں۔

حالانکہ ہمیں ان سے مواصلاتی رسائی میں کافی دقتیں ہیں۔انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کے ضروری امور بھی اس سے متاثر ہیں اور اس وقت آپ سے جو رابطہ ہو رہا ہے یہ بھی سیٹلائٹ سروسز کے ذریعے ہو رہا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ بعض ذرائع کہہ رہے ہیں کہ مواصلاتی بلیک آٹ کچھ وقت کے لیے ہوگا۔ لیکن سرکاری حکام اس طرح کا کوئی اشارہ نہیں دے رہے۔اقوام متحدہ کے رابطہ کار نے مواصلاتی بلیک آٹ کی وجہ سے طبی خدمات میں پیش آنے والی دقتوں کا بھی ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس سے ادویات کی ترسیل، ویکسینیشن کی ترسیل اور خدانخواستہ کسی ایمرجنسی کی صورت میں رابطوں میں بھی مشکلات پیدا کر دی گئی ہے۔

انٹرنیٹ کی بندش سے بینکنگ کا نظام بھی متاثر ہو رہا ہے اور دیگر معاشی سرگرمیاں اور خدمات بھی اس کی وجہ سے ڈسٹرب ہیں۔ حتی کہ دوسرے ملکوں سے آنے والی ترسیلات زر بھی متاثر ہو رہی ہیں۔ بین الاقوامی پروازوں کو بھی انٹرنیٹ کی اس بندش نے متاثر کر دیا ہے۔