ایف ڈی اے کے ون ونڈو کاؤنٹر کے ذریعہ گزشتہ 9 ماہ کے دوران مجموعی طور پر 1972 درخواست گزاروں کو ریلیف فراہم کیا گیا

جمعرات 2 اکتوبر 2025 20:20

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 02 اکتوبر2025ء) ایف ڈی اے کے ون ونڈو کاؤنٹر کے ذریعے گزشتہ 9 ماہ کے دوران مجموعی طور پر 1972 درخواست گزاروں کو ریلیف فراہم کیا گیا جبکہ 85 درخواستیں مختلف شعبوں میں زیر کارروائی ہیں۔ یہ بات ڈائریکٹر جنرل ایف ڈی اے محمد آصف چوہدری کی زیر صدارت منعقدہ اجلاس کے دوران بتائی گئی جس میں ون ونڈو کاؤنٹر کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا۔

اس موقع پر ڈائریکٹر آئی ٹی یاسر اعجاز چٹھہ، ڈائریکٹرز اسٹیٹ مینجمنٹ جنید حسن منج، سہیل مقصود پنوں، ڈائریکٹر ٹاؤن پلاننگ اسماء محسن، ڈپٹی ڈائریکٹر آئی ٹی/ انچارج ون ونڈو و کاؤنٹر عبداللہ نور و دیگر افسران موجود تھے۔اجلاس میں بتایا گیا کہ ماہ جنوری سے ستمبر 2025 تک 1107 درخواست گزاروں کو شعبہ اسٹیٹ مینجمنٹ ون سے متعلق تیز رفتار سروسز فراہم کی گئیں جبکہ ٹاؤن پلاننگ ون کے امور کے بارے میں 626 درخواستیں نمٹائی گئیں۔

(جاری ہے)

شعبہ ٹاؤن پلاننگ ٹو کے حوالے سے شہریوں کی 178 درخواستوں پر محکمانہ سروسز فراہم کی گئیں۔ اسی عرصہ کے دوران کچی آبادیوں کے امور کے بارے میں 61 درخواستوں پر محکمانہ کارروائی مکمل کی گئی۔مزید بتایا گیا کہ ون ونڈو کاؤنٹر کے ذریعے تیز رفتار ریلیف کے حوالے سے جو سروسز فراہم کی گئیں ان میں رہائشی و کمرشل بلڈنگ پلان و کمرشلائزیشن کی منظوری، جائید ادوں کی منتقلی، اورنر شپ کلیئرنس سرٹیفکیس، ٹی پی رپورٹس، عمارتوں کے تعمیر کے تکمیلی سرٹیفکیٹس اور مختلف این اوسی کے اجراء سمیت قبضہ مافیا، تجاوزات، غیر قانونی ہاؤسنگ سکیموں کے خلاف عوامی شکایات پر محکمانہ کارروائی اور دیگر نوعیت کی درخواستیں شامل ہیں۔

ڈی جی ایف ڈی اے نے ون ونڈو کاؤنٹر کی مجموعی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے ہدایت کی سروس ڈیلیوری کی رفتار مزید بہتر بنانے کے لئے جدید ٹیکنالوجی کے استعمال کے حوالے سے اصلاحات پر ذمہ داری سے عملدرآمد کو یقینی بنائیں۔انہوں نے اونر شپ سرٹیفکیٹ کے رئیل ٹائم اجراء اور ای چالان سسٹم کی کامیابی پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آن لائن سسٹم کے ذریعے درخواست گزاروں کو سروسز کی گھروں تک رسائی دینے کیلئے ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کے اقدامات کو آگے بڑھائیں۔ انہوں نے تمام شعبوں کے انچارج افسران سے کہا کہ وہ ماتحت سٹاف کی کاکردگی پر کڑی نظر رکھیں اور شہریوں کی درخواستوں پر محکمانہ کارروائی کی روزانہ پڑتال کریں تاکہ کوئی درخواست /فائل بلاجواز زیر التواء نہ رہے۔

متعلقہ عنوان :