ٹرمپ کا مجوزہ غزہ امن منصوبہ نوآبادیاتی نظام کی بحالی کا اعلان ہی: حافظ نعیم الرحمن

جمعرات 2 اکتوبر 2025 20:52

ٹرمپ کا مجوزہ غزہ امن منصوبہ نوآبادیاتی نظام کی بحالی کا اعلان ہی: ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 02 اکتوبر2025ء) امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مجوزہ غزہ امن معاہدہ کو نوآبادیاتی نظام کی بحالی کا اعلان قرار دیتے ہوئے حکومت پاکستان پر واضح کیا ہے کہ اس کے اسرائیلی ریاست کو تسلیم کرنے کے کسی مذموم ارادے کی ہر سطح پر اس طرح مزاحمت ہوگی کہ حکمران طبقہ عبرت کا نشان بن جائے گا۔

آزاد کشمیر میں مظاہرین کے جائز مطالبات کی حمایت کرتے ہیں، حکومت دانش مندی سے معاملہ حل کرے۔ منصورہ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت فی الفور واضح اعلان کرے کہ پاکستان واحد فلسطینی ریاست کا قیام چاہتا ہے۔ ملک میں جو کوئی بھی قائداعظم اور پچیس کروڑ عوام کے اصولی موقف کے خلاف جائے گا وہ مظلوموں کے خون کا سودا کرے گا اور اسرائیل کا ہمدرد تسلیم کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

نائب امیر لیاقت بلوچ، سیکرٹری جنرل امیر العظیم اور سیکرٹری اطلاعات شکیل ترابی بھی اس موقع پر موجود تھے۔ امیر جماعت اسلامی نے صمود فلوٹیلا پر اسرائیلی نیوی کے حملہ اور امدادی کارکنوں کو یرغمال بنانے کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور فلسطین سے اظہار یکجہتی، ٹرمپ کے غزہ امن معاہدہ اور فلوٹیلا پر اسرائیلی حملہ کے خلاف جمعہ کو ملک بھر میں احتجاج کا اعلان کیا۔

جماعت اسلامی ہفتہ چار اکتوبر کو لاہور اور پانچ اکتوبر کو کراچی میں فلسطین ملین مارچ کا انعقاد کرے گی، سات اکتوبر کو اسلام آباد میں مارچ اور ملک گیر احتجاج ہو گا۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے ٹرمپ منصوبہ پیش کیے جانے سے قبل ہی اس کی حمایت کا اعلان خوشامد اور چاپلوسی کی نئی مثال ہے۔ حکمران ابراہم اکارڈ کی جانب پیش رفت کرنے سے گریز کریں اور قائدین اسلامیان برصغیر علامہ اقبال، قائداعظم محمد علی جناح اور دیگر کے فلسطین اور اسرائیل سے متعلق سو سالہ موقف کے خلاف جانے کی جرآت نہ کریں۔

انہوں نے کہا شہباز شریف کے اعلان کے بعد نائب وزیراعظم اسحق ڈار وضاحتیں پیش کررہے ہیں، جو ناکافی ہیں، حکومت فوری اعلان کرے کہ پاکستان صرف اور صرف فلسطینی ریاست چاہتا ہے۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ جماعت اسلامی حماس کو جمہوری اور قانونی مزاحمتی تحریک تسلیم کرتی ہے۔ حماس کو غیر مسلح کردیا گیا تو فلسطینیوں کا وہی حال ہوگا جو سربوں نے بوسنیائی مسلمانوں کا کیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی امریکی امن معاہدہ پر حماس کے موقف کی تائید کریگی۔ فلسطین پر اصولی موقف سے دستبرداری کا مطلب ہوگا کہ پاکستان کشمیر پر قومی موقف پر بھی سودے بازی کرلے گا، مسئلہ فلسطین و کشمیر ایک ہی طرح کی صورتحال کی عکاسی کرتے ہیں، دونوں مسائل پر اقوام متحدہ کی واضح قراردادیں موجود ہیں۔ امیر جماعت اسلامی نے آزاد کشمیر میں جاری صورتحال پر افسوس کا اظہار کیا اور حکومت سے مطالبہ کیا کہ مظاہرین کے جائز مطالبات تسلیم کرے۔

انہوں نے مظاہرین سے بھی اپیل کی کہ اگرچہ سیاسی مزاحمت ان کا حق ہے اور انہیں پرامن طریقہ سے یہ مزاحمت جاری رکھنی چاہیے تاہم تشدد سے گریز کیا جائے، اس سے نہ صرف عوامی تحریک کو نقصان پہنچے گا بلکہ کشمیر کا مقدمہ بھی کمزور ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی مظاہرین کے جائز مطالبات کی حمایت کرتی ہے تاہم انھیں بھی اپنی صفوں کا جائزہ لینا چائیے کہ کوئی ملک دشمن اپنے مذموم مقاصد کے حصول کے لئے گُھس نہ گیا ہو۔

مظاہرین کا کشمیری پناہ گزینوں کی بارہ مخصوص سیٹیں ختم کرنے کا مطالبہ بھی کسی حد تک درست ہے، ہم نے امیر جماعت اسلامی آزاد کشمیر ڈاکٹر مشتاق خان اور حکومتی وزراء سے رابطے کیے ہیں اور مسئلہ کے حل کے لیے کوششیں کررہے ہیں۔ حکومت اور کشمیری عوام ہر ایسے اقدام سے باز رہیں جس سے شکست خوردہ ہندوستان فائدہ اٹھائے۔ ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کرپشن کا گڑھ ہے، پی ڈی ایم جماعتیں اور خاص طور پر ن لیگ اور پیپلز پارٹی نورا کشتی کی سیاست کررہی ہیں جس کی عوام کو مکمل سمجھ ہے۔