مراکش: حکومت مخالف احتجاج میں پرتشدد مظاہرے شدت اختیار کرگئے، 2افراد ہلاک

جھڑپوں میں کئی گاڑیوں کو آگ لگا دی، سرکاری خزانہ نئے فٹبال اسٹیڈیم پرخرچ کرنے کے بجائے تعلیم،صحت اور بدعنوانی کے خاتمے پر لگایا جائے، مظاہرین کا مطالبہ

Faizan Hashmi فیضان ہاشمی جمعہ 3 اکتوبر 2025 11:34

مراکش: حکومت مخالف احتجاج میں پرتشدد مظاہرے شدت اختیار کرگئے، 2افراد ..
مراکش (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 03 اکتوبر2025ء)مراکش میں حکومت مخالف احتجاج میں پرتشدد مظاہرے شدت اختیار کرگئے، مشتعل مظاہرین اورپولیس میں جھڑپیں کئی گاڑیوں کو آگ لگا دی،2 افراد جاں بحق ہوگئے۔ عالمی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق دارالحکومت رباط سمیت کئی شہروں میں آن لائن گروپ جین زی کی کال پر نوجوانوں کی بڑی تعداد سڑکوں پر نکل آئی جس کے نتیجےمیں پولیس اورمظاہرین کےدرمیان جھڑپیں ہوئیں،مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ سرکاری خزانہ نئے فٹبال اسٹیڈیم پرخرچ کرنے کے بجائے تعلیم،صحت اور بدعنوانی کے خاتمے پر لگایا جائے۔

جنوبی شہروں میں مظاہروں کےدوران بینک اورگاڑیاں جلائی گئیں جس پر درجنوں مظاہرین گرفتار بھی ہوئے،کاسا بلانکا میں ہائی وے بند کرنے والے 24 نوجوانوں کے خلاف تفتیش شروع کردی گئی، دوسری جانب مراکش کی وزارتِ داخلہ کا کہنا ہے کہ مشتعل مظاہرین پولیس سے ہتھیار چھیننے کی کوشش کر رہے تھے۔

(جاری ہے)

پولیس اب تک ایک ہزار سے زائد مظاہرین کو گرفتار کرچکی ہے اور سیکڑوں زخمی اسپتال میں زیر علاج ہیں اس کے باوجود احتجاج کی شدت میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔

یاد رہے کہ یہ تحریک ایک نامعلوم نوجوان گروپ "GenZ 212" نے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز جیسے ٹک ٹاک، انسٹاگرام اور ڈسکارڈ کے ذریعے منظم کی تھی۔ مظاہرین کا کہنا ہے کہ حکومت 2030 ورلڈ کپ کے لیے اربوں ڈالرز اسٹیڈیمز کی تعمیر اور انفراسٹرکچر پر لگا رہی ہے جبکہ عوام اسکول اور اسپتال جیسی بنیادی سہولیات سے محروم ہیں۔ مظاہرین کے مقبول نعروں میں سے ایک نعرہ یہ بھی ہے کہ "اسٹیڈیم تو بن گئے، اسپتال کہاں ہیں؟" مراکش کی احتجاجی تحریک کو ماہرین خطے میں حال ہی میں ہونے والی دیگر عوامی بغاوتوں جیسے بنگلادیش، سری لنکا اور نیپال سے جوڑ رہے ہیں۔