اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 03 اکتوبر 2025ء) ٹیکنالوجی کی معروف امریکی کمپنی ایپل نے امریکی امیگریشن اور کسٹمز انفورسمنٹ ایجنسی کو ٹریک کرنے والی سب سے مشہور ایپ 'آئی سی ای بلاک' اور اس ایپ سے ملتی جلتی دیگر ایپس کو اپنے ایپ اسٹور سے ہٹا دیا ہے۔
واضح رہے کہ جمعرات کے روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کی جانب سے ایپل سے رابطہ کر کے اس کی درخواست کی گئی تھی۔
'آئی سی ای بلاک' ایک ایسی ایپ ہے، جو صارفین کو علاقے میں موجود امیگریشن اور کسٹمز انفورسمنٹ (آئی سی ای) کے ایجنٹوں کی موجودگی کے بارے میں متنبہ کرتی ہے، اور اس طرح غیر قانونی تارکین وطن اس کی مدد سے گرفتاری سے بچنے کے لیے فرار ہونے میں کامیاب ہو جاتے ہیں۔
(جاری ہے)
ٹرمپ کی دوسری انتظامیہ میں غیر قانونی امیگریشن کو کم کرنا ایک مرکزی پالیسی ہے اور اسی لیے ایسے تارکین وطن کے خلاف سخت کارروائیاں کی جا رہی ہیں۔
تاہم رپورٹس بتاتی ہیں کہ امیگریشن اور کسٹمز انفورسمنٹ کے ایجنٹ اکثر ماسک پہن کر بغیر نشان والی وین کا استعمال کرتے ہوئے، مستقل امریکی باشندوں، ویزا ہولڈرز اور فلسطینیوں کی حمایت میں شامل افراد کو بھی حراست میں لے رہے ہیں۔
امریکی محکمہ انصاف اور ٹرمپ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ مذکورہ ایپس امیگریشن اور کسٹمز انفورسمنٹ کے ایجنٹوں پر حملے کے خطرے کو بڑھا کر حکومتی افسران کو خطرے میں ڈال رہی ہیں۔
بوندی نے فوکس بزنس کو دیے گئے اپنے بیان میں کہا، "آئی سی ای بلاک کو آئی سی ای کے ایجنٹوں کو خطرے میں ڈالنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے، اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے خلاف تشدد ایک ناقابل برداشت سرخ لکیر ہے، جسے عبور نہیں کیا جا سکتا۔"
واضح رہے کہ ستمبر میں ٹیکساس میں آئی سی ای کی ایک سہولت پر فائرنگ کے نتیجے میں دو زیر حراست افراد کی ہلاکت اور ایک کے زخمی ہونے کے بعد اس پر تنقید میں اضافہ ہوا ہے۔
حکام نے بتایا کہ فائرنگ کرنے والا شخص اصل میں آئی سی ای کے ایجنٹوں کو نشانہ بنا رہا تھا اور حملے سے پہلے کے دنوں میں اسی طرح کی ایپس کا استعمال کر رہا تھا۔
ایپل نے اس حوالے سے اپنی ایک ای میل میں کہا ہے کہ "آئی سی ای بلاک سے منسلک حفاظتی خطرات کے بارے میں قانون نافذ کرنے والے اداروں سے موصول ہونے والی معلومات کی بنیاد پر، ہم نے اسے اور اسی طرح کی دیگر ایپس کو ایپ اسٹور سے ہٹا دیا ہے۔"
ادارت: جاوید اختر