جرمنی: ڈرون کے سبب میونخ ایئرپورٹ کو بند کرنا پڑا

DW ڈی ڈبلیو جمعہ 3 اکتوبر 2025 12:40

جرمنی: ڈرون کے سبب میونخ ایئرپورٹ کو بند کرنا پڑا

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 03 اکتوبر 2025ء) جرمن شہر میونخ کے ہوائی اڈے کے حکام نے جمعے کے اوائل میں بتایا کہ جمعرات کی شام کو ہوائی اڈے کے آس پاس والی فضائی حدود کے قریب ڈرون دیکھے جانے کے بعد ایک درجن سے زیادہ پروازیں بند اور منسوخ کرنی پڑیں۔

تاہم جمعہ کی صبح سے ہوائی اڈے پر معمول کے مطابق آپریشن دوبارہ شروع کر دیا گیا ہے۔

حکام کا کہنا ہے کہ "فلائٹ آپریشن شیڈول کے مطابق دوبارہ شروع ہو گیا ہے۔"

حکام کے مطابق نامعلوم ڈرون کی وجہ سے ٹریفک کنٹرول آپریشن روکنے پر مجبور ہونا پڑا تھا اور میونخ میں کم از کم 17 پروازیں گراؤنڈ کر دی گئیں، جس سے تقریباً 3000 مسافر متاثر ہوئے۔

ہوائی اڈے نے ایک بیان میں کہا کہ مزید 15 آنے والی پروازوں کو اسٹٹگارٹ، نورمبرگ، ویانا اور فرینکفرٹ جیسے شہروں کی طرف موڑ دیا گیا۔

(جاری ہے)

حکام نے اس بارے میں مزید کیا کہا؟

جرمن پولیس کا کہنا ہے کہ احتیاط کے طور پر شام کے وقت ہوائی اڈے کے رن وے کو بند کر دیا گیا تھا۔

فیڈرل پولیس کے ترجمان اسٹیفن بائر نے بِلڈ اخبار کو بتایا کہ چونکہ وہاں پر اندھیرا تھا، اس لیے ڈرون کی قسم، سائز یا اصلیت کے بارے میں فوری طور پر کسی بھی معلومات کی تصدیق نہیں کی جا سکی۔

پولیس نے بتایا کہ ڈرون کو پہلے مقامی وقت کے مطابق ساڑھے نو بجے رات میں دیکھا گیا اور پھر اس کے ایک گھنٹے بعد دوبارہ نظر آیا۔

پولیس اہلکاروں نے علاقے میں مشکوک افراد کی تلاشی بھی لی، تاہم ابھی تک کچھ نہیں ملا، جبکہ پولیس کا ایک ہیلی کاپٹر بھی وہاں پر تعینات کیا گیا۔

یورپ میں نامعلوم ڈرونز کا خطرہ

حالیہ دنوں میں یوروپی یونین کے متعدد ممالک میں نامعلوم ڈرون دیکھے گئے ہیں، جس سے فضائی سروسز متاثر ہوئی ہیں اور اسی لیے اس ہفتے کوپن ہیگن میں اس موضوع پر رہنماؤں کی ایک سربراہی کانفرنس بھی ہوئی۔

اس طرح کے مختلف واقعات میں تقریبا 20 روسی ڈرون پولینڈ میں داخل ہوئے اور روسی ساختہ مگ-31 جیٹ طیارے اسٹونیا کی فضائی حدود میں داخل ہونے کی اطلاع دی گئی۔

کوپن ہیگن اور اوسلو کے ہوائی اڈوں اور ان کی فوجی فضائی حدود کے قریب نامعلوم ڈرونز کو بھی دیکھا گیا، جس کی وجہ سے انہیں بھی اپنے ایئرپورٹ بعد بند کرنے پڑے۔

تاہم روس نے اس طرح کی سرگرمیوں میں ملوث ہونے کی تردید کی ہے اور ڈنمارک کے حکام نے بھی کہا ہے کہ اس میں ماسکو کے ملوث ہونے کا کوئی ثبوت نہیں ملا۔

جمعرات کو بحیرہ اسود کے ریزورٹ شہر سوچی میں ایک سربراہی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے، روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے ان تجاویز کا ہنس کر مذاق اڑایا کہ انہوں نے ڈنمارک میں ڈرون بھیجنے کا حکم دیا ہو گا۔

پوٹن نے کہا، "میں یہ دوبارہ نہیں کروں گا۔ میں دوبارہ نہیں کروں گا- فرانس یا ڈنمارک یا کوپن ہیگن کہیں بھی نہیں۔"

ادارت: جاوید اختر