سعودی عرب کا مستقبل پروگرام،50 ہزار شہریوں کی مصنوعی ذہانت اور ڈیجیٹل تربیت کا آغاز

پیر 13 اکتوبر 2025 11:20

ریاض (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 اکتوبر2025ء) سعودی وزارتِ کمیونی کیشن اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی نے مستقبل کے پروگرام کے تحت 50 ہزار شہریوں کی مصنوعی ذہانت اور ڈیجیٹل تربیت کا آغاز کر دیا ۔ اردو نیوز کے مطابق اس پروگرام کو اوریکل اور نیشنل ای لرننگ سینٹر کا تعاون حاصل ہوگا اور اس منصوبے کو نیشنل ای لرننگ کے پلیٹ فارم فیوچر ایکس کے ذریعے پیش کیا جائے گا۔

اس انیشیٹو کا مقصد قومی صلاحیتیوں کی تعمیر اور سعودی مرد و خواتین کو مستقبل کی لیبر مارکیٹ کے لیے مصنوعی ذہانت اور دیگر ایسی ڈیجیٹل مہارتوں سے لیس کرنا ہے جن کی آج کل بہت زیادہ طلب ہے۔یہ پروگرام وزارت کی ان کوششوں کو آگے بڑھائے گا جو سمارٹ ٹیکنالوجی کی طرف تبدیلی میں تعاون فراہم کر رہی ہیں اور شہریوں کو ای لرننگ کے حصول کے لیے کوشاں رہنے کے قابل بنائے گا اور ان کی ٹیکنالوجی کی صلاحیتوں میں اضافہ کرے گا۔

(جاری ہے)

پروگرام ڈیجیٹل ٹیلنٹ کو مقامی سطح پر فروغ ، معاشرے میں تعلیم اور پیشہ ورانہ درجے کے تمام طبقوں میں مساوی مواقع کو یقینی بنائے گا۔اس پروگرام میں شرکت کے لیے عمر کی کوئی قید نہیں رکھی گئی اور 300 گھنٹوں پر مشتمل تربیت کے 23 ٹریکس ترتیب دیے گئے ہیں، وہ شرکا جو شرائط کو پورا کریں گے انھیں منظور شدہ پیشہ وارانہ اسناد بھی ملیں گی۔اس پروگرام میں کئی طرح کی خصوصی صلاحتیوں کے بارے میں تربیت دی جائے گی جن میں مصنوعی ذہانت، کلاؤڈ کمپیوٹنگ، ڈیٹابیس مینجمنٹ، اوریکل ایپلی کیشنز اور دیگر کلیدی ڈیجیٹل مہارتیں شامل ہیں۔

پروگرام میں حال ہی میں گریجوایشن کرنے والے طلبہ، ملازمین اور خواتین پر توجہ مرکوز رہے گی جنہیں خصوصی تربیت دی جائے گی جو ان کی ڈیجیٹل مہارتوں کو بڑھائے گی اور مصنوعی ذہانت میں اختراع کے بارے میں سکھائے گی جو وژن 2030 کے نصب العین پر مبنی ہے جس کے تحت ایسی معیشت تیار کرنا ہے جس میں معلومات اور جو ڈیجیٹل دونوں ہوں۔

متعلقہ عنوان :