ٹونی بلیئر کی غزہ امن بورڈ میں قبولیت، ٹرمپ غیر یقینی کا شکار

گذشتہ ماہ وائٹ ہائوس نے مجوزہ غزہ امن بورڈ میں بلیئر کا نام بطور رکن درج کیا تھا،رپورٹ

پیر 13 اکتوبر 2025 17:26

ٹونی بلیئر کی غزہ امن بورڈ میں قبولیت، ٹرمپ غیر یقینی کا شکار
واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 اکتوبر2025ء) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سوال کیا ہے کہ کیا برطانیہ کے سابق وزیرِ اعظم ٹونی بلیئر ایک نئے بورڈ آف پیس میں شامل ہوں گے جس کا مقصد غزہ کی حکمرانی کی نگرانی کرنا ہے۔ کئی سال قبل عراق جنگ میں بلیئر کے کردار کے حوالے سے ان پر تنقید جاری ہے۔مجھے ہمیشہ سے ٹونی پسند ہیں لیکن میں یہ جاننا چاہتا ہوں کہ کیا وہ ہر ایک کے لیے قابلِ قبول انتخاب ہیں،ٹرمپ نے ان مخصوص رہنمائوں کا نام لیے بغیر کہا جو بلیئر کے انتخاب پر اپنی رائے دے سکتے ہیں۔

گذشتہ ماہ وائٹ ہائوس نے مجوزہ غزہ امن بورڈ میں بلیئر کا نام بطور رکن درج کیا تھا۔اسرائیلی اپنے باقی ماندہ 20 زندہ قیدیوں کی طے شدہ رہائی کا انتظار کر رہے ہیں جو سات اکتوبر 2023 سے حماس کے زیرِ حراست ہیں۔

(جاری ہے)

ٹرمپ نے کہا کہ بورڈ آف پیس تیزی سے کام انجام دے گا لیکن انہوں نے اس بارے میں بے یقینی کا اظہار کیا کہ آیا بلیئر کی اس میں شمولیت پر ہر فرد کی طرف سے پذیرائی ملے گی۔

میں یہ معلوم کرنا چاہتا ہوں کہ ٹونی سب میں مقبول ہوں گے کیونکہ میں یہ نہیں جانتا، ٹرمپ نے کہا۔بلیئر کو بورڈ میں شامل کرنے کے خیال سے فلسطینی سیاست دانوں اور تجزیہ کاروں کے علاوہ برطانیہ میں ان کی اپنی لیبر پارٹی کے اراکین کے درمیان عدم اعتماد پیدا ہوا۔ 2003 کے عراق حملے کی حمایت کرنے سے پارٹی میں ان کی ساکھ کو نقصان پہنچا تھا۔یاد رہے کہ امریکی قیادت میں اس حملے کے بعد امریکہ اور برطانیہ کے یہ دعوے بالآخر غلط ثابت ہوئے کہ عراق کے پاس وسیع پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیار تھے۔