کاشتکاروں کو فصل تیار ہونے پر دھان کی کٹائی کے بعدجلد پھنڈائی کاعمل مکمل کرنے کی ہدایت

پیر 13 اکتوبر 2025 15:03

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 اکتوبر2025ء) محکمہ زراعت نے کاشتکاروں کو ہدایت کی ہے کہ وہ اچھی طرح فصل تیار ہونے پر دھان کی کٹائی کے بعدجلد پھنڈائی کاعمل مکمل کر یں اور فصل کو کھیت میں پڑا نہ رہنے دیں کیونکہ کٹائی و پھنڈائی کے درمیان جتنا زیادہ وقفہ ہو گا چاول کی ریکوری اتنی ہی کم ہوتی جائے گی نیز چاول کی کٹائی کے موسم میں دن قدرے گرم اور راتیں ٹھنڈی ہوتی ہیں جبکہ اس دوران اوس بھی پڑتی ہے جس سے کھیت میں پڑی ہوئی فصل اوس سے بھیگ جاتی ہے اور دن کی دھوپ سے سوکھ جاتی ہے اس طرح متواتر خشک اور تر ہونے سے دانوں میں چوڑی پڑ جاتی ہے جس سے دھان کی چھڑائی متاثر ہوتی ہے۔

نظامت زرعی اطلاعات محکمہ زراعت کے مطابق جب دانوں میں نمی کی مقدار 20 سے 22 فیصد رہ جائے تو دھان کی فصل کٹائی کے قابل ہو جاتی ہے لہٰذا کٹائی کے بعد جتنی جلدی ممکن ہوسکے پھنڈائی کر لینی چاہیے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ کاشتکار رات کے وقت دانوں کو ترپال یا پرالی سے ڈھانپ دیں تاکہ دانے اوس سے محفوظ رہیں کیونکہ بے احتیاطی یا لاپرواہی سے پھنڈائی کرنے پر بہت سے دانے ضائع ہو جاتے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ دھان کی کٹائی کیلئے مشینیں بھی استعمال کی جا سکتی ہیں لیکن مشینیں کھیت میں کھڑے ہر قسم کے پودوں کو کاٹ لیتی اور اس طرح ملاوٹ کا باعث بن سکتی ہیں۔انہوں نے کہاکہ گندم کاٹنے والی مشینیں عموماً سبز، کمزور اور خالی دانے جھاڑنے کے ساتھ ساتھ پودے کے سبز حصے بھی کاٹ لیتی ہیں جو مونجی میں زیادہ نمی کا باعث بنتے ہیں۔علاوہ ازیں یہ مشینیں اکثر دانوں سے چھلکا اتار دیتی ہیں اور چند دانے ٹوٹ بھی جاتے ہیں چونکہ مشین سے کاٹی ہوئی فصل میں نمی زیادہ ہوتی ہے اس لئے ایسی فصل کو ذخیرہ کرنا دشوار ہوتا ہے۔انہوں نے کہاکہ مشینی کٹائی سے ایک اندازے کے مطابق 4سے 6 فیصد تک ثابت چاول کم ہوجاتا ہے جس سے چاول کی پیداوار میں کمی واقع ہوجاتی ہے

متعلقہ عنوان :