امریکا، 63 سال سے قید شخص نے پیرول یا مشروط رہائی کی پیشکش کو مسترد کردی

لیگون نامی شخص کو 1953 میں 16 سال کی عمر میں پانچ دیگر نوجوانوں کے ساتھ دو افراد کے قتل کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا پیرول پر رہائی کی پیشکش مذاق سے کم نہیں، درحقیقت اب جوزف کو جیل میں رکھنا زیادتی اور بیکار ہے، وکلاء

جمعرات 3 نومبر 2016 10:55

فلاڈلفیا (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔3نومبر۔2016ء)امریکا میں 63 سال سے جیل میں قید ایک شخص نے پیرول یا مشروط رہائی کی پیشکش کو مسترد کردیا۔جوزف لیگون نامی اس شخص کو 1953 میں امریکی شہر فلاڈلفیا میں 16 سال کی عمر میں پانچ دیگر نوجوانوں کے ساتھ دو افراد کے قتل کے الزام کے تحت گرفتار کیا گیا تھا۔اب اس کی عمر 79 سال کے قریب ہے اور مانا جاتا ہے کہ یہ دنیا میں کسی بھی جیل میں سب سے زیادہ پرانا اور طویل ترین قید کاٹنے والے نابالغ شخص ہے، حالانکہ وہ اب تک قتل میں کسی قسم کے کردار کی تردید کرتا ہے۔

فلاڈلفیا میں ملزمان کی رہائی کے لیے کام کرنے والے ادارے ڈیفینڈر ایسوسی ایشن کے مطابق ' جوزف لیگون کا کہنا ہے کہ اب اسے بغیر کسی شرط کے مکمل رہائی ملنی چاہئے اور وہ پیرول پر جیل سے باہر نہیں آنا چاہتا'۔

(جاری ہے)

ایسوسی ایشن نے بتایا ' وہ پیرول یا عارضی رہائی نہیں چاہتا، وہ تو بس مکمل رہائی چاہتا ہے'۔جوزف کو یہ موقع اس وقت ملا جب کچھ عرصے پہلے امریکی سپریم کورٹ نے اپنے ایک فیصلے میں کم عمری میں کسی بھی مقدمے میں گرفتار افراد کو پیرول کی سہولت فراہم کرنے کا حکم دیا۔

فلاڈلفیا کے دیگر تین سو قیدیوں کے ساتھ جوزف بھی اس سہولت کا اہل قرار پایا۔زندگی کی ساٹھ دہائیاں جیل میں گزارنے کے بعد جب اسے پیرول کے لیے اہل قرار دیا گیا تو اس نے یہ پیشکش ٹھکرا دی۔مقامی وکلاء کا کہنا تھا کہ پیرول پر رہائی کی پیشکش مذاق سے کم نہیں، درحقیقت اب جوزف کو جیل میں رکھنا زیادتی اور بیکار ہے۔

متعلقہ عنوان :