ٹیکس چوری،منی لانڈرنگ کیس،عمران خان نے سپریم کورٹ میں جواب جمع کرا دیا

کالا دھن سفید کرنے کے الزامات بے بنیاد اورجھوٹے ہیں، حنیف عباسی نے درخواست سیاسی آقاوٴں کے کہنے پر دائر کی، درخواست جرمانے کے ساتھ خارج کی جائے،جواب میں استدعا

بدھ 30 نومبر 2016 11:43

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔30نومبر۔2016ء)عمران خان نے سپریم کورٹ میں ٹیکس چوری اور منی لانڈرنگ کیس سے متعلق درخواست پر اپنا جواب جمع کرا دیا ہے جس میں انہوں نے مبینہ ٹیکس چوری اور منی لانڈرنگ کے تمام الزامات مسترد کر دیئے۔ عمران خان کی جانب سے جمع کرائے گئے جواب میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ کالا دھن سفید کرنے کے الزامات بے بنیاد، جھوٹے اور غلط ہیں، حنیف عباسی نے درخواست سیاسی آقاوٴں کے کہنے پر دائر کی جس میں انہوں نے اپنے پس پردہ مقاصد کی خاطر الزامات لگائے لہذا درخواست جرمانے کے ساتھ خارج کی جائے۔

عمران خان کی جانب سے جمع کرائے گئے جواب میں کہا گیا ہے کہ لندن فلیٹ بیرون ملک آمدن سے ایک لاکھ 17 ہزار پاؤنڈ میں خریدا جو بعد میں 7 لاکھ 15 ہزار پاؤنڈ میں فروخت ہوا جبکہ ٹیکس ادائیگی کرکے 6 لاکھ 90 ہزار 307 پاؤنڈ ملے، مارچ 2003 میں لندن فلیٹ کی رقم جمائما کو دیدی۔

(جاری ہے)

عمران خان نے عدالت میں جمع کرائے گئے جواب میں کہا کہ 9 ملین پاؤنڈ کی رقم سے نیازی سروسز لمٹیڈ کمپنی بنائی گئی جبکہ نیازی سروسز لمیٹڈ کا اثاثہ لندن کا فلیٹ تھا،2002 میں بنی گالہ کی زمین 43 کروڑ 50 لاکھ روپے میں اقساط میں خریدی اور اراضی کی ابتدائی رقم 65 لاکھ روپے خود ادا کی جبکہ لندن فلیٹ کی فروخت میں تاخیر پر جمائما نے بنی گالہ اراضی کی رقم ادا کی ۔

طلاق کے بعد جمائما نے بنی گالہ کا گھر خط کے ذریعے گفٹ کر دیا،جمائما کی طرف سے بنی گالہ اراضی کی رقم ادا کرنے کے دستاویزی شواہد موجود ہیں، لہذا بنی گالہ کی اراضی منی لانڈرنگ سے خریدنے کے الزامات غلط ہیں۔عدالت میں جمع کرائے گئے جواب میں چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ اثاثوں کی حوالے سے کوئی غلط بیانی نہیں کی اور تین دہائیوں سے ٹیکس بھی ادا کر رہا ہوں جبکہ ایف بی آر نے 13 سال سے بنی گالہ اراضی کی ٹرانزیکشن پر بھی اعتراض نہیں کیا۔حنیف عباسی کی درخواست جرمانے کے ساتھ خارج کی جائے۔