استنبول : سال نو نائٹ کلب پر حملے میں ملوث دو چینی شہری گرفتار

تعلق اقلیتی ایغور قبیلے سے ہے، عدالت نے ملزمان کو ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا

اتوار 15 جنوری 2017 17:18

انقرہ( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔15جنوری۔2017ء) ترکی کی پولیس نے استنبول میں سال نو کے موقع پرنائٹ کلب پرہونے والے حملے میں ملوث ہونے کے الزام میں 2 چینی شہریوں کو گرفتار کرلیا۔گرفتار کیے گئے دونوں ملزمان کا تعلق چین کے اقلیتی ایغور قبیلے سے ہے،جب کہ ترکی کی عدالت نے دونوں ملزمان کو ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا ہے۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق دونوں ملزمان کو 13 جنوری کو گرفتار کرکے عدالت میں پیش کیاگیا، جہاں عدالت نے ملزمان کو پولیس کے حوالے کردیا۔

ان ملزمان پر دہشت گرد تنظیم سے وابستگی، غیر لائسنس یافتہ اسلحہ رکھنے اور 39 افراد کے قتل کے جرم میں شریک ہونے کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔ترکی کے عہدیداروں نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ نائٹ کلب پر حملہ کرکے 39 افراد کو ہلاک کرنے والے حملہ آور شخص کا تعلق ایغور قبیلے سے ہوسکتا ہے تاہم اب تک اس کی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ہے۔

(جاری ہے)

خیال رہے کہ سال نو کے موقع پر ترکی کے سب سے بڑے شہر استنبول کے نائٹ کلب پر اس وقت حملہ کیا گیا جب لوگ جشن منانے میں مصروف تھے، ترک حکام کے مطابق حملے میں 39 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

بعد ازاں حملے کی ذمہ داری دہشت گرد تنظیم داعش نے قبول کرتے ہوئے کہا تھا حملہ شام میں ترکی کی فوج کی جانب سے کی جانے والی کارروائیوں کا بدلہ ہے۔حملہ آور کا خفیہ نام ابو محمد حراسانی بتایا جارہا ہے اور وہ حملے کے بعد سے لاپتہ ہے جس کی تلاش جاری ہے۔

متعلقہ عنوان :