امریکا میں مسجد کو آگ لگانے کا واقعہ، ایک شخص گرفتار

پیر 16 جنوری 2017 11:51

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔16جنوری۔2017ء)امریکی ریاست واشنگٹن کے علاقے بیلویو میں ایک مسجد کو آگ لگانے کے واقعہ سے تعلق میں ایک شخص کو گرفتار کرلیا گیا ہے ۔میڈیا رپورٹس کے مطابق آگ مسجد کے پچھلے حصے میں لگی جہاں فائر فائٹرز نے 40 فٹ تک اونچے شعلے بلند ہوتے ہوئے دیکھے۔بیلویو کے پولیس چیف اسٹیو مائیلٹ نے بتایا کہ 'ہم نے اس بات کی تصدیق کرلی ہے کہ یہ آتشزنی کا واقعہ ہے تاہم ہمیں اب تک اس کے محرکات کا علم نہیں'۔

پولیس چیف نے بتایا کہ اس واقعے میں ملوث ہونے کے شبہ میں ایک 37 سالہ شخص کو گرفتار کیا گیا ہے جس کا نام آئزک وائن ولسن ہے اور اس پر مجرمانہ فعل اور آتش زنی کے الزامات عائد کرکے مزید تحقیقات کی جارہی ہیں۔ رپورٹ کے مطابق پولیس یہ یہ مشتبہ شخص مسجد کے پچھلے حصے پر پڑا ہوا ملا تھا اور اسے فی الحال سیاٹل کے کنگ کاوٴنٹی کریکشنل سینٹر میں قید رکھا گیا ہے جبکہ اس کی ضمانت کی درخواست بھی مسترد کردی گئی ہے۔

(جاری ہے)

پولیس چیف کے مطابق فی الحال اس واقعے کو نفرت پر مبنی اقدام تصور نہیں کیا جارہا اور مختلف پہلووٴں سے تحقیقات کی جارہی ہیں۔پولیس کا کہنا ہے کہ مشتبہ شخص کو ایک بار پہلے بھی مسجد میں بدنظمی پھیلانے کی وجہ سے حراست میں لیا گیا تھا۔واشنگٹن میں کونسل برائے امریکن اسلامک ریلیشنز نے اپنے فیس بک پیج پر لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ خود سے کوئی نتیجہ اخذ نہ کریں اور حکام کو تحقیقات مکمل کرنے کا وقت دیں۔

گروپ کا کہنا ہے کہ 'حکام نے صورتحال کو پوری طرح سنبھال رکھا ہے اور لوگوں سے اپیل کررہے ہیں کہ اگر ان کے پاس اس واقعے کے حوالے سے کوئی معلومات ہیں تو وہ 911 پر رابطہ کریں'۔واقعے کے بعد بیلویو مسجد کو غیر معینہ مدت کے لیے بند کردیا گیا ہے جبکہ ایک مقامی کمیونٹی سینٹر کو فی الحال نماز کی ادائیگی کے لیے استعمال کیا جارہا ہے۔انتظامیہ نے مسجد کی دوبارہ تعمیر کے لیے لوگوں سے چندے کی اپیل کی ہے۔یاد رہے کہ نومبر 2016 میں بھی امریکی ریاست کیلیفورنیا میں قائم تین مساجد کو دھمکی آمیز خط موصول ہونے کے بعد شہری حقوق کی تنظیم نے مساجد کے باہر پولیس کی نفری بڑھانے کا مطالبہ کیا تھا۔