Asli Khushi - Article No. 1937

Asli Khushi

اصلی خوشی - تحریر نمبر 1937

بی فاختہ اس آزادی پہ بے حد خوش تھیں اور یہ سمجھ چکی تھیں کہ یہ آزادی اس بچے کی وجہ سے ملی ہے

جمعہ 2 اپریل 2021

زویا فہد
سیب کے درخت پر ایک فاختہ اپنے ننھے بچے کے ساتھ رہتی تھی۔اسے یہاں ہر قسم کا سکون نصیب تھا۔ایک روز،فاختہ بی اپنے بچے کے ساتھ گھونسلے میں بیٹھی ہوئی تھی کہ سڑک کے کنارے چند لوگ اسے آتے دکھائی دیئے۔وہ چڑی مار تھے۔فاختہ ابھی سوچ ہی رہی تھی کہ غلیل کا ایک پتھر اس کو لگا اور وہ زمین پر گر پڑی۔
جب فاختہ کو ہوش آیا تو اس نے اپنے گرد ایک کٹورے میں پانی اور دوسرے میں باجرا دیکھا۔
ایک جھولا اور ایک نرم گرم چادر بھی وہاں پڑی تھی۔وہ ایک باریک بند جالی اور دوسرے پنجروں کو دیکھ کر سمجھ گئی کہ وہ بھی ان چند بد نصیبوں میں شامل ہو گئی ہے جن سے آزادی کی نعمت چھین لی گئی ہے۔اب وہ اور اس کا بیٹا دونوں غمزدہ تھے۔کھانا پینا بھول کر اُداس رہنے لگے۔

(جاری ہے)

ان کو ایک چڑیا بیچنے والے شخص نے چڑی ماروں سے خریدا تھا۔
ایک روز دکان میں ایک نیک فطرت بچہ،اپنے والد کے ساتھ آیا۔

وہ دوسرے پرندوں کو دیکھتا ہوا فاختہ کے پنجرے کے سامنے رک گیا۔ اس نے دونوں پرندوں کو دیکھ کر اندازہ کر لیا کہ وہ دونوں آزاد ہونا چاہتے ہیں۔اس نے اپنے والد سے کچھ کہا۔والد نے فاختاؤں کو دیکھتے ہوئے تائید میں سر ہلایا اور فاختہ کو اس کے بچے سمیت خرید لیا۔گھر پہنچ کر اس نے فاختہ اور اس کے بچے کو آزاد کر دیا۔
بی فاختہ اس آزادی پہ بے حد خوش تھیں اور یہ سمجھ چکی تھیں کہ یہ آزادی اس بچے کی وجہ سے ملی ہے۔
فاختہ نے سوچا کہ اس سے بہتر ٹھکانا اس کو نصیب نہیں ہو سکتا،لہٰذا فاختہ نے اپنا گھونسلا اسی بچے کے باغ میں بنانے کا فیصلہ کر لیا۔اب بی فاختہ اپنے بچے کے ساتھ اس باغ میں آزادی سے اُڑتی پھرتی رہتی ہے۔بچہ بھی ان کو دانہ ڈالتا ہے اور اس دوستی میں اس کو بھی بہت مزہ آتا اور وہ سمجھ گیا کہ یہ اس کی چھوٹی سی نیکی کا صلہ ہے۔

Browse More Moral Stories